لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما غلام سرور کی جعلی ڈگری میں عبوری ضمانت سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت 4 دسمبر کو فیصلہ سنائے گی۔
لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت کے روبرو غلام سرور کی جانب سے بتایا گیا کہ جعلی ڈگری کا مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔
انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لہذا عبوری ضمانت کنفرم کی جائے۔ ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ غلام سرور کیخلاف جعلی ڈگری کے مقدمہ کی تفتیش مکمل چکی ہے۔ جس میں واضح ثبوت سامنے آ چکے ہیں کہ غمام سرور کی ڈگری جعلی ہے۔
لہذا ضمانت خارج کی جائے عدالت نے دونوں جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جس کے بعد عدالت 4 دسمبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔