دنیا بھر میں امریکی ساکھ متاثر، شہری پریشان اور نالاں

United States

United States

واشنگٹن (جیوڈیسک) ایک امریکی ادارے کے سروے کے مطابق امریکیوں کا خیال ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں دنیا میں اس سے بہت کم اہم اور طاقت ور کردار ادا کیا ہے جتنا وہ ایک دہائی قبل کر رہا تھا۔ سروے کے مطابق 70 فیصد امریکیوں کو لگتا ہے کہ امریکہ کی عزت کم ہوئی ہے۔ 50 سال میں پہلی مرتبہ 50 فیصد سے زائد امریکیوں نے کہا ہے کہ امریکہ کو اپنے کام سے کام رکھنا چاہییے۔ 56 فیصد لوگوں نے حالیہ صدر براک اوباما کی خارجہ پالیسی کی تائید نہیں کی۔

اس سروے کے مطابق نصف سے زائد امریکی سمجھتے ہیں کہ امریکہ ایک دہائی قبل بحیثیت عالمی رہنما جتنا اہم اور طاقت ور کردار ادا کر رہا تھا اب ایسا نہیں ہے۔ امریکیوں کی ایسی رائے اس سے قبل 1974 میں دیکھنے میں آئی تھی۔ دس سال قبل صرف 20 فیصد لوگ ایسا سمجھتے تھے۔ دہشت گردی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر 50 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ ڈرون حملوں سے امریکہ زیادہ محفوظ ہوا ہے جبکہ 30 فیصد لوگ افغان جنگ کو زیادہ فائدہ مند قرار دیتے ہیں۔

سروے کے مطابق صرف 17 فیصد امریکیوں کا کہنا تھا کہ امریکہ عالمی معاملات میں پہلے سے زیادہ اہم اور قوی کردار ادا کر رہا ہے۔ اس سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ امریکی عوام عالمی معاملات میں امریکہ کی مداخلت کم سے کم چاہتے ہیں۔ سروے میں 51 فیصد لوگوں نے کہا کہ امریکہ دنیا کے مسائل حل کرنے کے لئے بہت کچھ کر چکا ہے۔

ریپبلیکن جماعت کے 53 فیصد حامیوں، ڈیمو کریٹس کے 46 فیصد حامیوں جبکہ 55 فیصد آزاد رائے رکھنے والوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے کام سے کام رکھنا چاہییے۔ امریکی عوام سوچتی ہے کہ امریکہ کو عالمی معاملات میں کم سے کم مخل ہونا چاہیے۔

سروے کا حصہ بننے والے افراد کی اکثریت کا ماننا تھا کہ امریکہ کو اسرائیل اور فلسطین کے تنازع میں زیادہ دخل نہیں دینا چاہییے۔ 36 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ اس معاملے میں واشنگٹن کی موجودہ مداخلت کافی ہے۔