جوابی کلید میں بے شمار غلطیاں، محکمہ تعلیم سے معاملے کی جانچ کا مطالبہ

گزشتہ 28نومبر2013کو 28ہزار اردو اساتذہ کے تقرر کے لیے جو خصوصی اساتذہ اہلیتی امتحان لیا گیا تھا وہ تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ امتحان کے نتائج کے بعد اقلیتوں بالخصوص امیدواروں میں زبردست غم و غصہ ہے۔سماج کے مختلف حلقوںکی جانب سے بھی مایوس کن نتائج پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے لیکن اس کے پس ِ پردہ جو سازش کام کر رہی ہے اُس پر اب تک کسی کی توجہ نہیں گئی ہے۔ اساتذہ اہلیتی امتحان کے مایوس کن نتائج کی سب سے اہم وجہ وہ غلط جوابی کلید(Answer key)ہے جو بہار بورڈ کی ویب سائیٹ www.biharboard.net پر امتحان کے چند روز بعد ہی اپلوڈ کی گئی تھی جو اب تک موجود ہے۔

اگر خصوصی اساتذہ اہلیتی امتحان کی کاپیاں اسی جوابی کلید کے مطابق جانچ کی گئی ہیں تو نتائج کا مایوس کن ہونا ظاہر ہے۔ اس جوابی کلید میں ایسے مضحکہ خیز پہلو ہیں جسے ابتدائی درجہ کا ایک طالب علم بھی بآسانی محسوس کر سکتا ہے۔ اس امتحان کے اول پرچہ پیپر کوڈI/BE/U/B-(SPL.)T-X(درجہ اول سے پنجم کے اساتذہ کے لیے)کے چند سوالات اور جوابی کلید کے مطابق ان کے جوابات ملاحظہ کیجیے اور محکمہ تعلیم اور جوابی کلید تیار کرنے والوں کی سازشوں کا اندازہ کیجیے۔ سوال نمبر144میں پوچھا گیا ہے کہ ”جس نظم میں محمدۖ کی تعریف و توصیف بیان کی جاتی ہے اسے کہتے ہیں؟” جوابی کلید کے مطابق اس سوال کا جواب Dیعنی (ان میں سے سبھی ہے)دیا گیا ہے۔ حالانکہ اس سوال کا صحیح جواب C یعنی نعت ہے۔ سوال نمبر 142میں پوچھا گیا ہے کہ ” مندرجہ ذیل میں سے کس کا مخرج ہونٹ ہے؟” اس کے متبادل جوابات (A)ع، (B)غ، (C)ب اور (D)ک دئیے گئے ہیں۔ جوابی کلید کے مطابق اس سوال کا جواب Aیعنی دیا گیا ہے حالانکہ زبان کا ایک ادنی طالب علم بھی جانتا ہے کہ ہونٹ کا مخرج ”ب” ہوتا ہے۔اس لیے اس کا جواب Cیعنی ب ہوگا۔ سوال نمبر137لفظ ”حزن” کی ضد بتائیے کا جواب جوابی کلید کے مطابق Dیعنی ان میں سے کوئی نہیں دیا گیا ہے جبکہ اس کا صحیح جواب Cیعنی انبساط ہے۔ سوال نمبر 107”جم کر دعوت اڑانا”محاورے کا مطلب جوابی کلید کے مطابقCیعنی دعوت میں ہنگامہ کرنا بتایا گیا ہے۔یہ جواب انتہائی مضحکہ خیز ہے جبکہ اس کا صحیح جواب Aیعنی پیٹ بھر کر کھانا ہوگا۔

اسی طرح جوابی کلید غلطیوں سے بھری ہوئی ہے۔ جوابی کلید کے مطابق ”بچوں سے جوابات حاصل کرنے کے لیے جلدبازی کرنی چاہیے(سوال نمبر94)، معلم کی آواز انتہائی پست ہونی چاہیے(سوال نمبر101)، تعلیم و تربیت کا مقصد اخلاق آموزی نہیں ہے(سوال نمبر97)۔ یہ تو محض نمونے کے چند سوالات ہیں ورنہ حقیقت تو یہ ہے کہ جوابی کلید کے مطابق50فیصد سے زیادہ سوالات کے جوابات بالکل غلط ہیں۔یہی صورت حال پرچہ دوم کی بھی ہے۔ یہ پرچہ بھی اسی طرح کی غلطیوں سے بھرا ہوا ہے۔ دیگر مضامین یعنی حساب اور ماحولیاتی مطالعہ والے پرچے میں بھی اس طرح کی فاش غلطیاں موجود ہیں۔ باشعور لوگ انٹرنیٹ سے دونوں پرچے اور ان کی جوابی کلید ڈان لوڈ کرکے حقیقت حال کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔ محکمہ تعلیم کو اس بات کی جانچ کرنی چاہئے کہ کہیں ان کاپیوں کی جانچ اسی غلط جوابی کلید کے مطابق تو نہیں کر دی گئی؟ اگر واقعی ایسا ہے تو جوابی کاپیوں کی پھر سے جانچ کرائی جانی چاہیے تاکہ خصوصی ٹی ای ٹی امتحان میں شریک ہونے والے امیدواروں کو انصاف مل سکے۔

ڈاکٹر ریحان غنی پٹنہ