اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کرے، عدالت ان کیمرہ سماعت کیلئے تیار ہے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم سے بھی باتیں چھپائی جا رہی ہیں، ہر کوئی ملک کا خیرخواہ ہے، ہم کوئی دشمن نہیں، عدالت کے وقار کو کم نہیں ہونے دیں گے۔
اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے عدالت کو بتایا کہ سارے افراد کا پتا نہیں چل سکا، عدالت ان کیمرا سماعت کر لے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 30 افراد کو پیش کریں، ان کیمرا سماعت کے لیے تیار ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے عدالت کو بتایا ہے کہ 5 سے 7 افراد کا پتا چلا ہے، معلومات حساس ہیں، سب کے سامنے معلومات کا تبادلہ نہیں کر سکتے، ان کیمرہ بریفنگ کی اجازت دی جائے، ہم کیس میں تاخیر نہیں کرنا چاہتے، لاپتا افراد کو تلاش کرنے میں وقت لگے گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ سپریم کورٹ گذشتہ سماعت میں مزید 30 لاپتہ افراد کو آج عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔