کوئٹہ (جیوڈیسک) 9 سال بعد ملک میں بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں، بلوچستان میں پولنگ کا عمل شروع ہو گیا، چار ہزار سے زائد نشستوں پر مقابلہ ہو گا۔ ڈھائی ہزار امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں، آواران اور تربت میں پولنگ نہیں ہو گی۔
بلوچستان کے بتیس اضلاع میں کل سات ہزار ایک سو نوے نشستیں ہیں جبکہ چار ہزار ایک سو اڑسٹھ سیٹوں پر پولنگ ہورہی ہے۔ صوبہ میں دوہزار پانچ سو سات امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ پانچ سو پندرہ سیٹیں خالی قرار دے دی گئی ہیں جن پر بعد میں ضمنی الیکشن ہو گا۔ بلدیاتی انتخابات کے لئے بتیس لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
بلوچستان میں بلدیاتی الیکشن کے لئے مجموعی طور پر ساٹھ لاکھ سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔پانچ ہزار سات سو اٹھارہ پولنگ سٹیشنز اور گیارہ ہزار آٹھ سو سینتالیس پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں۔پانچ ہزار سات سو اٹھارہ پریذائیڈنگ آفیسرز، پندرہ ہزار چون اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسرز اور بارہ ہزار تین سو چھہتر پولنگ آفیسر فرائض انجام دیں گے، دیہی کونسلوں میں عام ووٹر دو ووٹ کاسٹ کریں گے۔ ڈسٹرکٹ کونسل کے امیدواروں کے لیے سبز اور یوسی وارڈز کے امیدواروں کے لیے سفید رنگ کے بیلٹ پیپرز ہونگے۔
آواران میں کل ایک سو اکیس نشستیں ہیں جن میں سے چون سیٹوں پر بلامقابلہ امیدوار منتخب ہو چکے ہیں، باقی نشستوں پر کسی امیدوار نے کاغذات ہی جمع نہیں کرائے، اسی طرح تحصیل تربت میں بھی تمام امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔