عام انتخابات میں مقناطیسی سیاہی استعمال نہیں ہوئی: چودھری نثار

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے پارلیمانی پارٹیوں کو لکھے گئے خط میں عام انتخابات میں مقناطیسی سیاسی اور انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کے حوالے سے چھ سوال اٹھائے ہیں۔

چودھری نثار کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2013 میں مقناطیسی سیاہی کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا تھا تو سیاہی کی بروقت خریداری اور تقسیم کس کی ذمہ داری تھی ؟۔ متعلقہ حکام نے مقناطیسی سیاہی کی خریداری میں نااہلی برتی ہے تو سابق حکومت یا الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف کیا کارروائی کی۔

اگر انگوٹھوں کے نشان کی ڈیجیٹل تصدیق اس لئے ممکن نہیں کہ سیاہی استعمال ہی نہیں کی گئی تو یہ بحث شروع کرنے کے ذمہ دار کون ہیں؟۔ نادرا کو تصدیقی آلات خریدنے کے لئے چند ارب روپے کی ضرورت تھی کیا وجہ ہے کہ آلات خریدے بغیر ہی تصدیق کا عمل شروع کر دیا گیا؟۔ وزیر داخلہ نے سوال اٹھایا کہ نادرا ایک آدمی کا ادارہ نہیں کسی ایک شخص کو حقائق کو مسخ کرنے اور اہم معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

وزیر داخلہ نے اس معاملے پانچ دسمبر کے قومی اسمبلی کے اجلاس کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ موجودہ حکومت مقناطیسی سیاہی کی خریداری کی قطعا ذمہ دار نہیں ہے۔

الیکشن میں مقناطیسی سیاہی استعمال نہ ہونے کے باعث ممکن نہیں کہ ہر حلقے میں انگوٹھوں کی تصدیق کی جائے۔ حکومت صرف چار نہیں تمام حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کرانے کے لئے تیار ہے۔ چودھری نثار علی نے پیش کش کی کہ وہ شفافیت کے لئے تصدیق کا عمل جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے سپرد کرنے کو تیار ہیں۔

چودھری نثار نے تمام پارلیمانی جماعتوں سے اس معاملے پر رائے مانگی ہے اور کہا ہے کہ وہ پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس بلانے کے لئے تیار ہیں۔