جوہانسبرگ (جیوڈیسک) عظیم جنوبی افریقی رہنما نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات کی تیاریاں جاری ہیں۔ عالمی رہنماوں نے بھی جنوبی افریقہ کا رخ کر لیا ہے۔ کینیڈا کے وزیراعظم پہنچ گئے، امریکی صدر روانہ ہوگئے۔ مادیبا کے گھر کے باہر بھی چاہنے والوں کا سلسلہ جاری ہے، جہاں ان کے چاہنے والوں کا سمندر ٹھاٹھیں مار رہا۔
مادیبا سے والہانہ محبت کرنے والوں نے یہاں گل دستوں کا پہاڑ کھڑا کر دیا ہے۔ ہزاروں افراد تہنیتی گیتوں سے اپنے عظیم رہنما کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ منڈیلا کے گاوں کو نو میں جہاں ان کی آخری رسومات اور تدفین کے انتظامات کی تیاریاں جاری ہیں۔۔ وہاں دنیا بھر سے رہنماوں نے بھی جنوبی افریقہ کا رخ کر لیا ہے۔
سب سے پہلے پہنچنے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون جنہوں نے نیلسن منڈیلا کے گھر کا دورہ کیا۔ کینیڈا کے وزیراعظم اسٹیفن ہارپر بھی اپنی اہلیہ کے ہمراہ جوہانسبرگ پہنچ چکے ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما خاتون اول کے ہمراہ جنوبی افریقہ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
دنیا بھر کے رہنماوں نے اپنے اپنے ممالک میں جنوبی افریقی سفارت خانوں کا بھی دورہ کیا۔۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ماسکو میں جنوبی افریقا کے سفارت خانے جا کر تعزیتی کتاب پر پیغام لکھ کر نیلسن منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے برلن میں جنوبی افریقا کے سفارت خانے پہنچ کر تعزیتی کتاب پر دستخط کیے
۔جنوبی افریقی اور یورپین پارلیمنٹ نے بھی ایک منٹ کی خاموشی سے نیلسن منڈیلا کی جدودجہد کو سلام پیش کیا جبکہ برطانیہ کی پارلیمنٹ نے ایک دن کی پوری کارروائی نیلسن منڈیلا کے نام کر دی۔ کیپ ٹاون میں واقع ٹیبل پہاڑی پر اظہار عقیدت کیلئے پروجیکٹر سے نیلسن منڈیلا کی تصویر بنائی گئی ہے۔