اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں بلوچستان بے امنی کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جمہوریت ہے لیکن حکام کی کوئی نہیں سنتا۔ پہلے دن سے لاپتہ افراد کے کیس میں کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔
لاپتہ افراد کے کیس میں ایف سی کیخلاف بے پناہ شواہد موجود ہیں۔ لاپتہ افراد کو پیش کرنے کے ذمہ دار آئی جی ایف سی ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیکرٹری داخلہ نے بتایا ہے کہ آئی جی ایف سی ہسپتال میں ہیں جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے آئی جی ایف سی کو باضابطہ چھٹی نہیں دی گئی۔ قوانین کے مطابق قائم مقام کمانڈ کی تقرری کا نوٹی فیکشن جاری کیا جاتا ہے۔
سیکرٹری داخلہ یہ معاملہ متعلقہ حکام کے سامنے اٹھائیں۔ 3 روز کے اندر نئے یا قائم مقام آئی جی ایف سی کی تقرری کا نوٹی فیکیشن جاری کیا جائے۔
عدالت کے جاری کردہ حکم نامے پر عمل درآمد کروایا جائے۔ کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔