اسلام آباد (جیوڈیسک) دفتر خارجہ اسلام آباد میں اعزاز احمد چودھری نے بتایا کہ تسنیم اسلم کو دفتر خارجہ کا نیا ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔ وہ تجربہ کار سفارتکار اور دفتر خارجہ میں ایڈیشنل سیکرٹری یورپ کے عہدے پر تعینات ہیں۔
اعزاز چودھری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا دورہ بھارت دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں کے سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاک بھارت مذاکراتی عمل جلد بحال ہو جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے بھی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے سے اب تک تعلقات معمول پر لانے کی بات کی ہے۔ وزیراعظم چاہتے ہیں بھارت کے ساتھ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہوں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کے دورہ پاکستان کے دوران امریکی امداد بند کرنے کی دھمکی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ چک ہیگل نے پاکستانی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں کسی قسم کی دھمکی نہیں دی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف اور چک ہیگل کیساتھ ملاقات میں ڈرون حملوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ اس حوالے سے پاکستان کا موقف واضح ہے۔ ڈرون حملوں کا معاملہ ہر سطح پر اٹھایا ہے۔
عالمی برادری اس بارے میں ہمارے موقف کو تسلیم کرتی ہے۔ پاک امریکہ ورکنگ گروپ کے درمیان ہونیوالی بات چیت پر پیشرفت ہوئی ہے۔ اعزاز چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ملٹری آپریشنز نے پچیس اور انتیس اکتوبر کو رابطہ کر کے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا فیصلہ کیا۔ اس وقت سے اب تک دونوں اطراف سے اس فیصلے کا احترام ہو رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ملا برادر کی افغان اعلیٰ امن کونسل سے ہونیوالی ملاقات کے نتائج سے آگاہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کیلئے پرعزم ہیں۔ ہمیں اپنی ضروریات کیلئے یہ منصوبہ مکمل کرنا ہے۔ اس حوالے سے تمام تکنیکی معاملات متعلقہ فورم پر ہو رہے ہیں۔