اسلام آباد (جیوڈیسک) غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔خصوصی عدالت نے سابق صدر کو 24 دسمبر کو خصوصی عدالت میں طلب کر لیا ہے۔
خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کیخلاف حکومتی شکایت درج کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔خصوصی عدالت کے پہلے اجلاس میں سیکرٹری داخلہ کی شکایت کا جائزہ لیا گیا۔وفاقی حکومت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے درخواست خصوصی عدالت میں دائر کی تھی۔
غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے حکومتی درخواست وفاقی سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے خصوصی عدالت کے رجسٹرار عبدالغنی سومرو کے پاس جمع کرائی۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ماورائے آئین اقدامات کئے۔ اعلٰی عدلیہ کے ججوں کو نظر بند کیا اور ملک میں ایمر جنسی نافذ کی۔
پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 اور سنگین غداری کے ایکٹ 1973 کے تحت کارروائی کی جائے۔ سیکرٹری داخلہ نے درخواست کے ہمراہ اہم دستاویزات بھی جمع کرائی ہیں۔وفاقی حکومت نے آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔ وفاقی حکومت نے مقدمے کی سماعت کیلئے تین ججز پر مشتمل خصوصی عدالت تشکیل دی تھی۔
تین رکنی خصوصی عدالت کی سربراہی سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس فیصل عرب کریں گے جبکہ دیگر ججوں میں بلوچستان ہائی کورٹ کی جج جسٹس طاہرہ صفدر اور لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس یاور علی شامل ہیں۔