تیرہ سالہ بچی کے ساتھ دو اباشوں کی جنسی ذیادتی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم پکڑ لئے

راجن پور(ڈپٹی بیورو چیف) تیرہ سالہ بچی کے ساتھ دو اباشوں کی جنسی ذیادتی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم پکڑ لئے ملزم چاہے کتنا ہی با اثر کیوں نہ ہو قانون سے بالا تر نہیں اے ایس آئی غلام یاسین خان۔ ذرائع کے مطابق رابعہ بی بی اپنی ماں کے ساتھ الفتح مارکیٹ میں شاپنگ کرنے گئی جہاں پر شاپنگ کے دوران والدہ نے الفتح مارکیٹ میں موجود منیاری کی دوکان سے سودا سلف لیتے ہوئے کشمیر مارکیٹ چلی گئی اور بیٹی کو کہا کہ میں ابھی آتی ہوں آپ یہیں رکنا جب انور مائی واپس آئی تو دوکان بند تھی اور بچی بھی غائب تھی۔

کافی تلاش کے باوجود بچی کا کوئی پتہ نہ چلا ،اگلے روز مغرب کے بعد ملزم بچی کو گھر کے قریب گلی میں چھوڑ کر فرار ہوگئے بچی کی حالت غیر تھی۔ معلوم کرنے پر 13 سالہ معصوم رابعہ بی بی نے بتلایا کہ جب اسکی ماں آنے میں دیر کررہی تھی تو وہ پریشان ہوگئی اور ادھر ادھر ماں کو تلاش کرنے لگی اسی اثناء دوکان مالک جسکی بعد مین شناخت مزمل حسین ولد ماسٹر محمد اسلم کے نام سے ہوئی نے اسے دلاسا دیا اور کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی گھر کا نمبر ہوتو میں انہیں کال کر کے بتاتا ہوں ،رابعہ بی بی نے نے کہا کہ میں نے اپنے ابو کا نمبر دیا انہوں نے کال کرنے کے بعد کہا کہ تمہارا ابو فلاں جگہ پر کھڑا ہے وہ کہتا ہے کہ اسے یہاں لے آئو چنانچہ انہوں نے مجھے سوڈا واٹر بوتل پلائی جس کئے بعد مجھے غشی طاری ہونے لگی۔

انہوں نے مجھے ابو کے پاس لے جانے کے لئے موٹر سائکل پر بٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے رات کے کسی پہر مجھے ہوش آیا تو مزمل میرے ساتھ ذیادتی کر رہا تھا اسی طرح انہوں نے رات بھر مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے مین نے انہیں منتیں اور خدا رسول کے واسطے دئے مگر انہوں نے میری ایک نہ سنی اور مجھے گلہ دبا کر مارنے کی دھمکیاں دیں اگلے روز شا م کو مجھے موٹر سائیکل پر سوار کر کے گھر کے پاس ویرانے میں چھوڑ دیا اور کہا کہ خبردار اگر کسی کو بتایا تو جان سے مار دیں گے ۔والدہ کی مدعیت میں اے ایس آئی غلام یاسین خان نے زیر دفعہ 376/365-Bت پ مقدمہ درج کر کے ڈاکٹ ہسپتال روانہ کردی اور ملزموں کی تلاش شروع کردی اے ایس آئی غلام یاسین خان کی بھر پور جدو جہد سے ملزم مزمل حسین کو گرفتار کر لیا گیا جس نے اقبال ِ جرم کرتے ہوئے اس جرم میں ملوث دیگر مجرموں کے بارے میں بھی نشان دہی کرا دی اور جس مکان پر لے جاکر بچی کے ساتھ ذنا بالجبر کیا گیا اس کے بارے میں بھی بتایا ۔اس موقع پر ASIغلام یاسین خان نے میڈیا کو بتایا کہ دیگر ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے انشا ء اللہ بہت جلد انہیں قانون کے کٹہرے میںلا کھڑا کریں گے۔