غلط بیانی کی سزا، پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ڈاکٹر فارغ

Shoaib Malik, Abdul Razzaq

Shoaib Malik, Abdul Razzaq

لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ڈاکٹر ریاض کو شعیب ملک اور عبدالرزاق کے ان فٹ ہونے کے باوجود ٹیم میں برقرار رکھے جانے پر ان کے عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے عبوری چیئرمین نجم سیٹھی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر ریاض نے دونوں کرکٹرز کی فٹنس سے متعلق غلط بیانی سے کام لیا جس پر ان کے خلاف کارروائی عمل میں آئی۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ جب انہیں پتہ چلا کہ متحدہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے دوران عبدالرزاق اور شعیب ملک ان فٹ ہو گئے تھے تو انہوں نے فوری طور پر ٹیم مینجمنٹ کو ہدایت کی تھی کہ دونوں کو وطن واپس بھیج دیا جائے لیکن ٹیم کے ڈاکٹر ریاض نے رپورٹ دی کہ شعیب ملک کے ٹانکے جلد ہی ٹھیک ہو جائیں گے۔

نجم سیٹھی کے مطابق ٹیم کے منیجر معین خان نے بھی انہیں بتایا تھا کہ ڈاکٹر نے شعیب ملک کو کلیئر کر دیا ہے اور کوچ کا بھی یہی کہنا ہے لہٰذا انہیں ان سب کی باتوں کا یقین کرنا پڑا لیکن جب ٹیم جنوبی افریقہ پہنچی تو پتہ چلا کہ دونوں کرکٹرز کھیلنے کے قابل نہ تھے۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ یہ صورتِ حال واضح طور پر دوستی یاری نبھانے والی معلوم ہو رہی تھی اور یہ وہی کھاتہ کھلا ہوا تھا لہٰذا انہوں نے دونوں کرکٹرز کو وطن واپس بلانے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر ریاض کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا حالانکہ وہ کافی عرصے سے ٹیم کےساتھ وابستہ تھے۔ نجم سیٹھی کا نوجوان فاسٹ بولر عثمان شنواری کی اچانک ٹیم میں شمولیت کے بارے میں کہنا ہے کہ انہیں ٹی ٹوئنٹی کپتان محمد حفیظ کی یقین دہانی کے بعد ہی دبئی روانہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کپ کے فائنل میں عمدہ بولنگ کے بعد مصباح الحق نے عثمان شنواری کو ٹیم میں شامل کرنے کی تجویز دی تھی اور تینوں سلیکٹرز بھی اس بات کے حق میں تھے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ اس ضمن میں انہوں نے منیجر معین خان کے ذریعے محمد حفیظ کی رائے معلوم کرائی کہ وہ عثمان شنواری کو ٹیم میں چاہتے بھی ہیں یا نہیں۔

محمد حفیظ نے اگرچہ دونوں میچز میں انہیں کھلانے کی یقین دہانی نہیں کرائی تھی لیکن یہ ضرور کہا تھا کہ وہ انہیں موقع ضرور دیں گے۔ یاد رہے کہ عثمان شنواری نے سری لنکا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں صرف ایک اوور کرایا البتہ دوسرے میچ میں انہوں نے چار اوورز کرائے لیکن مہنگے ثابت ہوئے۔ عثمان شنواری کے سلیکشن پر کرکٹ بورڈ کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔