حلب (جیوڈیسک) شامی فوج نے سب سے بڑے شہر حلب پر فضائی حملہ کر کے کم از کم 36افراد کو ہلاک کر دیا۔ سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے شام کی فضائی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ شام کے سب سے بڑے شہر حلب کے رہائشی علاقے پر بمباری سے کم از کم 36 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ آبزرویٹری کے مطابق اِن ہلاک شدگان میں 15 بچے بھی شامل ہیں۔
حلب کے بعض رہائشی علاقوں پر حکومت مخالف باغیوں کا قبضہ ہے اور اِس شہر میں حکومتی فوج اور باغی ایک دوسرے کو سخت مزاحمت دے رہے ہیں۔ ایک جرمن نیوز ایجنسی نے آبزرویٹری کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شام کی فضائی فوج کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بارودی مواد سے بھرے بیرل یا بڑے بڑے کنستر بھی باغیوں کے قبضے والے علاقوں پر پھینکے گئے۔
اِس بمباری سے جہاں رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا وہاں کئی موٹر گاڑیاں بھی جل کر تباہ ہو گئیں۔ بعض تجزیہ کاروں کے مطابق حکومتی فوج کی یہ کارروائی گزشتہ بدھ کے روز عدرا میں ہونے والی باغیوں کی کارروائی کے جواب میں ہے۔
عدرا کا قصبہ دمشق اور سٹریٹیجیک نوعیت کے علاقے القلمون کے درمیان ہے۔ سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ اس نے عدرا میں 32 ہلاک شدگان کے کوائف حاصل کیے ہیں۔ ان میں بیشتر علوی آبادی سے تعلق رکھتے تھے۔ عدرا میں ہوئی ہلاکتوں میں بھی بچے شامل تھے۔