فاٹا (جیوڈیسک) فاٹا ٹربیونل نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس نمٹاتے ہوئے دوبارہ کمشنر ایف سی آر کو بھجوا دیا ہے۔
چیئرمین شاہ ولی، اکبر خان اور پیر فدا پر مشتمل تین رکنی بنچ نے پانچ صفحات کا حکمنامہ جاری کیا ہے۔بنچ کا کہنا ہے کہ کیس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا گیا کہ 29 اگست 2013 کو کمشنر ایف سی آر کے جاری کئے گئے فیصلے میں کافی ابہام ہے۔
کمشنر نے یہ نہیں لکھا کہ کیس کا مکمل ٹرائل کیا جائے گا یا فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔فیصلے میں مختلف مقامات پر تحریر ہے کہ پولیٹیکل ایجنٹ کو دوبارہ فیصلے کا اختیار ہے۔
اس ابہام کی وجہ سے کیس دوبارہ کمشنر ایف سی آر کو بھیجا جا رہا ہے۔ڈاکٹر شکیل آفریدی کو کالعدم تنظیموں سے روابط اور تعاون کے الزام میں اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ خیبر ایجنسی ناصر خان نے 23مئی 2012 کو 33سال قید اور 3لاکھ 20ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
اس فیصلے کے خلاف شکیل آفریدی نے کمشنر ایف سی آر کی عدالت میں اپیل کی تھی۔کمشنر نے 29اگست 2013 کو سزا معطل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیٹکل ایجنٹ کو ہی دوبارہ فیصلے کا اختیار دے دیا تھا۔اس کیس کے واپس پولیٹیکل انتظامیہ کے پاس آنے کے بعد فاٹا ٹربیونل ٹرائل کر رہا تھا۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی سنٹرل جیل پشاور میں قید ہے۔