مشرف دہشتگردوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں’طاہر حسین

کراچی: پرویز مشرف نے نومبر 2007ء کے تمام اقدامات اس وقت کی جمہوری پارلیمنٹ و حکومت کی خواہش اور وزیر اعظم کی ایڈوائس کے تحت کئے اور قومی و عوامی مفاد میں ایمرجنسی لگائی اسلئے اول تو مشرف نے کوئی جرم نہیںکیا لیکن پھر بھی حکومت ایمرجنسی کے نفاذ کو آئین کی پامالی مانتی اور اس کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی چاہتی ہے تو اسے اس وقت کے تمام اسٹیک ہولڈرز کیخلاف آرٹیکل 6 کیخلاف کاروائی کرنی ہوگی صرف مشرف کیخلاف مقدمہ قائم کرنا آئین کے آرٹیکل 10/A سے متصادم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری مسلم بھٹو’ فائنانس سیکریٹری شاہد قریشی ‘ سید وصی الدین اور انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے حکومت کی جانب سے خصوصی عدالت سے پرویز مشرف کو سزائے موت یا عمر قید کی استدعا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشرف نے ایمرجنسی کا نفاذ فوجی وردی میں آرمی چیف کے عہدے پر رہتے ہوئے کیا اسلئے ان کا ٹرائل صرف آرمی ایکٹ کے تحت ہی کیا جاسکتا ہے۔

لیکن حکومت نے خصوصی عدالت قائم کرکے غیر آئینی اقدام کیا ہے جبکہ ٹرائل اور جرم ثابت ہونے سے قبل ہی حکومت کی جانب سے خصوصی عدالت سے مشرف کو سزائے موت یا عمر قید کی استدعا انتقام پرستی اور پرویز مشرف کو راستے ہٹانے کی عجلت کا ثبوت ہے کیونکہ پرویز مشرف دہشتگردوں اور ملک و قوم دشمنوں کی راہ کی سب سے بڑی رکاوٹ اور انہیں راہ سے ہٹانے کی کوشش کرنے والے ملک و قوم دشمن اور دہشتگردوں کے سرپرست ہیں۔