فیصل آباد کی خبریں 22/12/2013

چہلم کی آمد، مجلس وحدت المسلمین کے رہنمائوں کی CPO ڈاکٹر حیدر اشرف اور DCO نورالامین مینگل سے ملاقات

فیصل آباد ( ایچ ایس این) CPO فیصل آباد ڈاکٹر حیدر اشرف اور DCOفیصل آباد نورالامین مینگل کی پولیس لائنز میں مجلس وحدت المسلمین کے رہنمائوں سے چہلم کی آمد اور فیصل آباد میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے ملاقات کی باہمی امور کے مختلف پہلوئوں پر بحث کی گئی ملاقات میں مجلس وحدت المسلمین کے شرکاء نے یقین دلایا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے بروقت رابطوں ، تعاون اور بھرپور محنت کیوجہ سے جس طرح محرم الحرام پرسکون گزرا ہے انشاء اللہ تعالیٰ جہلم پر بھی اسی طرح بین المسالک رواداری اور برداشت میں اضافہ ہوگا ۔ بلکہ فیصل آباد ایک رول ماڈل کے طور پر پنجاب اور پاکستان میں ابھر کر سامنے آئے گا ۔ CPOفیصل آباد اور DCOفیصل آباد نے مجلس وحدت المسلمین کی گورنمنٹ کے مختلف اداروں میں نمائندگی اور اس سے قریبی تعاون رکھنے کا یقین دلایااور غیر مشروط تعاون پر مجلس وحدت المسلمین کے شرکاء کا شکریہ اداء کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے زیر اہتمام دو روزہ گل دائودی و موسم خزاں کے پھولوں کی نمائش اختتام پذیر

فیصل آباد (ایچ ایس این) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل سائنسز کے زیراہتمام دو روزہ گل دائودی و موسم خزاں کے پھولوں کی نمائش اختتام پذیر ہوگئی۔ یونیورسٹی کے اقبال آڈیٹوریم کے بالمقابل منعقدہ نمائش میں ایوب ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ’ نایاب’ ستارہ کیمیکل لمیٹڈ’ سمارٹ سکولز’ یونیورسٹی کے جونیئر لیبارٹری سکول اور ہارٹیکلچرل سائنسز کے طلباء و طالبات نے اپنے سٹالز لگائے۔ نمائش میں شریک اداروں اور انفرادی کاوشوں کو سات مختلف گروپس اور سیکشنزمیں تقسیم کیا گیا تھا جن میں اوورآل فاتح ستارہ کیمیکلز کو قرار دیاگیا جبکہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کو دوسری اور نایاب کو تیسری پوزیشن کا حقدار قرار دیا گیا۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں تھے جنہوں نے مختلف گروپس اور سیکشنز میں پوزیشن لینے والے اداروں اور انفرادی کاوشوں پر ٹرافیوں اور سرٹیفکیٹ سے نوازا۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی میں کانووکیشن کے موقع پر پھولوں کی نمائش کا مقصد دراصل 12ہزار گریجوایٹس کو یونیورسٹی کی طرف سے مجموعی طور پر پھول پیش کرنا تھاجس میں شریک تمام اداروں اور شخصیات نے یونیورسٹی سے بھرپور تعاون کیا۔ڈاکٹر اقرار احمدخاں نے کہا کہ اس طرح کی نمائش لگانے کا دوسرا مقصد نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر مقابلہ کیلئے تیار کرنا بھی ہے تاکہ پیشہ وارانہ زندگی میں وہ پچھلے دروازے کی بجائے سامنے دروازے سے اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر منتخب ہوکر آئیں۔ ان کاکہنا تھا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران یونیورسٹی میں طالبات اور خواتین کو خاطر خواہ مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں تاکہ وہ بھی معاشرے کی تعمیر میں اپنا حصہ پوری ذمہ داری سے ڈال سکیں۔ ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے یونیورسٹی کے دوسرے انسٹی ٹیوٹس’ کلیہ جات اور کمیونٹی کالج کو بھی پھولوں کی نمائش کا حصہ بنانیکی ضرورت پر زور دیا۔سینئر ٹیوٹر ڈاکٹر اسلم پرویز نے بتایا کہ یونیورسٹی گزشتہ پانچ برسوں سے گل دائودی’ رنگ بہاراں’ ڈاگ شو’ ہارس شو اور لائیوسٹاک شو منعقد کرتی ہے جنہیں اب ملک بھر میں ایک باقاعدہ ایونٹ کا درجہ حاصل ہوچکا ہے۔ انہوں نے فلوریکلچرکے ماہرین اور نمائش کے منتظمین خصوصاً ڈاکٹر عاطف ریاض کی کاوشوں کو سراہا اور نمائش کے انعقاد میں تعاون پر نور فاطمہ گروپ کے چیف ایگزیکٹو میاں اجمل فاروق کاشکریہ ادا کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے فاخرہ بخاری اور خلیل اکبر سے بچایا جائے ورنہ میں پنجاب اسمبلی کے باہر اپنے بچوں اور بہو کے ہمراہ خود سوزی پر مجبور ہو جائوں گی، شاہدہ عروج

فیصل آباد ( ایچ ایس این)شہر یار اور کنزہ نے کو رٹ میرج کی میں نے یا میرے سا تھ کسی نے بھی کنزہ کو اغواء نہیں کیا خلیل اکبر اور فا خرہ بخاری نے مجھ پر اغواء کا بے بنیا د مقدمہ درج کروایا ہے ۔ اداکارہ دردانہ رحمان اور نادیہ علی سے تعلق نصر ت کمو کا اور فاخرہ بخا ری کاہے میرا نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار شاہدہ عروج نامی بیوہ خاتون فیصل آباد پریس کلب میں نصرت کموکا ، رانا شہباز خاں ، شہریار اور کنزہ اکبر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فاخرہ بخاری اس کے شوہر خلیل اکبر نے مجھے اغواء کیا اور نامعلوم مقام پر لے جا کر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ اور میرے منہ پر پیشاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ فاخرہ بخاری کے ساتھ میرے بہت گہرے مراسم بن چکے تھے میرے بیٹے شہریار اور کنزہ اکبر میں محبت ہو گئی اور انہوں نے کورٹ میرج کرلی۔ ایک سوال کے جواب پر شاہد عروج نے بتایا کہ شہریار کنزہ اکبر سے عمر میں ابھی چھوٹی ہے ۔ شہریار کا کمپیوٹرائز ڈ شناختی کارڈ ابھی نہیں بنا جب کہ کنزہ اکبر بی بی اے آنرز کی طالبہ ہے جو یونیورسٹی سے خود شہریار کے ساتھ آئی تھی جس کو خالی ہاتھ میں نے تسلیم کرلیا نہ ہی 60تولے سونا نقدی ساتھ لے کر آئی ہے میں ایک کھاتی پیتی گھریلو خاتون ہوں رانا شہباز خان جس پر قتل اور منشیا ت فروشی جیسے 22مقدمات کے بارے میں شاہدہ عروج نے بتایا کہ میرا بھائی بنا ہوا ہے۔ اور مشکل وقت میں میرا ساتھ دیتا ہے۔ جب کہ نصرت کموکا ایک سیاسی لیڈر ورکر ہے۔ اس کو خواہ مخواہ معاملات میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی او کی ہدایات پر انسپکٹر یاسر جٹ نے مجھے پروکے والا سے باز یاب کروایا۔ خلیل اکبر اور فاخرہ بخاری میری جائیداد ہتھیانے کیلئے اس حد تک جا سکتے ہیں مجھے علم نہیں تھا ا س موقع پر کنزہ اکبر نے کہا کہ میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا ۔ نصرت کموکا او ررانا شہباز خاں اور شہریار پریس کانفرنس میں خاموش بیٹھے رہے انہوں نے اپنی صفائی میں کچھ نہیں کہا۔ شاہدہ عروج نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی ، آئی جی پنجاب خان بیگ، آرپی او نواز وڑائچ ، سی پی او ڈاکٹر حیدر اشرف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فاخرہ بخاری اور خلیل اکبر سے بچایا جائے ورنہ میں پنجاب اسمبلی کے باہر اپنے بچوں اور بہو کے ہمراہ خود سوزی پر مجبور ہو جائوں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔