کراچی (جیوڈیسک) محمدر فیق مانگٹای رانی نشریاتی ادارے پریس ٹی وی نے دعوی کیا ہے کہ حکومت پاکستان نے ملک کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر امریکی سیکورٹی فرم بلیک واٹر کے ارکان کی نشاندہی کر کے انہیں گرفتار کرے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان کی طرف سے امریکی سیکورٹی فرم جسے اب ژی Xe سروس ایل ایل سی کے نام سے جانا جاتا ہے ان کے ارکان کی نشاندہی اور گرفتاری کے لئے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔ ڈیڈ لائن ان خفیہ رپورٹس کے بعد جاری کی گئی جن میں کہا گیا کہ پاکستانی سر زمین پر امریکی بلیک واٹر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی) کے مطابق بلیک واٹر کے ایجنٹ ملک میں بدستور کام کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق XE سروسز کے کارکن مبینہ طور پر 10 نومبر کو اسلام آباد کے مضافات میں حقانی نیٹ ورک کے سینئر رہنما نصرالدین حقانی کے قتل میں ملوث ہیں۔ نصیر الدین، جلال الدین حقانی کے بیٹے تھے۔
امریکی تحقیقاتی صحافی ویبسٹر گرفن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جاری حملوں کے پیچھے XE کا ہاتھ ہے جس کا مقصد پاکستان میں خانہ جنگی کو ہوا دینا ہے۔ ایران اور چین کے درمیان توانائی کوریڈور بننے سے پاکستان کو روکنا ہے۔ 2009 میں بلیک واٹر نے پاکستان میں وسیع پیمانے پر پر سرار سرگرمیاں اور دہشت گردی کی کارروائیاں کیں۔
تاہم سابق پاکستانی حکومت امریکی سیکورٹی کنٹریکٹر کے ملک میں موجود ہونے کی تردید کرتی رہی۔ بلیک واٹر دنیا بھر میں بحران زدہ علاقوں میں جاسوسی اور فوجی آپریشن کی کارروائیوں کو منظم کرنے کے مقصد کے لئے 1998 میں قائم کی گئی۔
بلیک واٹر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے زبان زد عام ہے۔ انہوں نے پاکستان کے اندر اور باہر ہدف بنا کر قتل کیے ہیں۔