اسلام آباد (جیوڈیسک) ملت کا پاسباں، بابائے قوم، قائداعظم محمد علی جناح کی صورت میں برصغیر کے مسلمانوں کو وہ میر کارواں میسر آیا جس نے ہمیں حصول پاکستان کی منزل تک پہنچایا۔ قوم آج اُن کا یوم ولادت عقیدت و احترام سے منا رہی ہے اور ہمیں بھی یہ عزم کرنا ہے کہ ہم اُن کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر پاکستان کو عظیم ملک بنائیں گے۔
تاریخ ایسی مثالیں بہت کم پیش کر سکے گی کہ کسی لیڈر نے محکوم ہوتے ہوئے انتہائی بے سروسامانی اور مخالفت کی تندوتیز آندھیوں کے دوران ایک مملکت بنا کر رکھ دی ہو۔
پچیس دسمبر اٹھارہ سو چھہتر برصغیر کے مسلمانوں کے لئے خوشی نصیبی کا دن تھا جب بابائے قوم قائد اعظم محمد على جناح نے آنکھ کھولی۔
انہوں نے جس جدوجہد کا آغاز کیا اُس کی منزل چودہ اگست انیس سو سینتالیس کو حاصل ہوئی جب پاکستان دنیا کے نقشے پر چاند کی صورت سامنے آیا۔ قائد کی قیادت ملی وحدت کی علامت بن گئی۔
اُن کی رہنمائی نے ہمارے اندر خود شناسی کا جوہر بیدار کیا۔ ان کے کردار کے جلال، عزم کے جمال اور گفتار کی صداقت نے ہمیں ”ایمان ، اتحاد اور تنظیم“ کے معانی سمجھائے۔ تاریخ کے آئینے میں قائد اعظم کے خدوخال بہت نمایاں، برصغیر کی ملت اسلامیہ کے عزم، ارادے، بے خوفی اور جذبہ ایمانی نے ایک پیکر خاکی کی شکل اختیار کر لی تھی۔
ان کی سیاسی معاملہ فہمی اور تدبر برصغیر کے مسلمانوں کے لئے کسی انعام سے کم نہیں تھی۔ وہ 11 ستمبر 1948 کو دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے لیکن ان کی محنت کا ثمر پاکستان آج ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ ہم اس کو عظیم ملک بنائیں گے۔