لاہور (جیوڈیسک) چودہ سال کے بعد پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میں ملاقات ہوئی جس میں کئی اقدامات پر اتفاق کیا گیا اور مشترکہ اعلامیہ میں اسے مثبت اور تعمیری قرار دیا گیا لیکن اس کے باوجود بھارتی میڈیا اپنی روایتی الزام تراشی سے باز نہ آیا۔ بھارتی اخبار ہندو اور ہندوستان ٹائم منفی پراپیگنڈے میں مصروف ہیں۔
پاکستان کی طرف سے سرحدی خلاف ورزی، بھارتی فوجیوں کو ہلاک کرنے اور فوجیوں کے سر قلم کرنے جیسے الزامات دہرائے جا رہے ہیں۔ ملٹری سٹیبلشمنٹ کے دباؤ پر بغیر کسی ثبوت کے بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب پاکستانی علاقوں میں لائن آف کنٹرول پر فائر بندی معاہدے کی 416 مرتبہ خلاف ورزیاں کی گئیں جس میں کئی پاکستان فوجی جوان اور شہری شہید ہوئے اور کئی زخمی بھی ہوئے لیکن اس دوران پاکستانی میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملے کو غیر ضروری طور پر اچھالا نہیں۔
دونوں ممالک کے تعلقات بہتر بنانے میں دونوں ممالک کا میڈیا موثر کردار ادا کر سکتا ہے لیکن بھارتی میڈیا اپنے روایتی تعصب، تنگ نظری اور الزام تراشیوں سے باہر آنے کو تیار نہیں ہے۔