اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس ریاض احمد خان کی جانب سے تحریر کیا گیا گیارہ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس نورالحق قریشی نے جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف آئین توڑنے پر آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔
آرٹیکل چھ کی کارروائی آرمی ایکٹ کے تحت عمل میں لانا ممکن نہیں اس کیلئے قانون سازی کرنا ہو گی۔
پراسیکیوٹر کی تقرری وزیراعظم کی منظوری کے بعد عمل میں لائی گئی اور خصوصی عدالت کی تشکیل پر اٹھائے گئے اعتراضات میں قانونی نکات شامل نہیں۔
سابق صدر نے خصوصی عدالت میں غداری ٹرائل، عدالت کی تشکیل، ججوں اور پراسیکیوٹر کی تعیناتی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ جسٹس ریاض احمد خان نے پرویز مشرف کی تینوں درخواستیں خارج کر دی تھیں۔