چار سال کے بعد نکاح جائز

Nikah

Nikah

مختلف فرقوں کے علما نے چار سال سے زیادہ لاپتہ افراد کی بیویوں کے دوبارہ نکاح کے جائز قرار دے کر دور جدید میں انسانی حقوق کی فہرست میں ایک تابناک اور روشن باب کا اضافہ کیا ہے۔ اسلام کے ہر دور کا مزہب اس کیے تو قرار دیا جاتا ہے۔ کہ اس میں حالات و ادوار کی نوعیت کے مطابق اجتہاد کی گنجائش رکہی گئی ہے۔ گمشدہ بیواؤں کیلیے چار سال بعد شادی کا متفقہ فتوی بہارت کے زیر تسلط کشمیر میں جاری کیا گیا ہے۔ وہ کشمیر جہاں چوبیس سال سے جاری مسلح شورش کے دوران ہزاروں افراد لاپتہ ہوچکے ہیں۔

Kashmir

Kashmir

وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی رپورٹ کے مطابق کم از کم چہ ہزار گمنام قبریں موجود ہیں یہ قبریں ان افراد کی ہیں جہنیں بہارتی فوج اور اسکے حفیہ اداروں نے جعلی جہڑپوں میں ہلاک کر کے زمین میں دبا دیا اور ان کی شناحت کو مکمل طور پر حتم کر دیا ۔ جدید دور کا کوئی بہی مزہب تنہا یا لاوارث بیویوں کے لیے اس نوعیت کا کوئی باعزت اور جائز حل پیش کتنے سے قاصر ہے۔ انسانی حقوق کی ساری تنظیمیں مل کر بہی ایسی بیواؤں کے لے دوبارہ نئی زندگی شروع کر نے کا کو ئی منصوبہ نہیں رکہتیں۔ امام مالک وہ حوالہ ہے۔ جو انہوں نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا ہے۔ کہ جس حاتون کا شاہر لاپتہ ہو جائے تو عدت کا چار ما ہ دس دن کا عر صہ چہوڑ کر اگر چار سال تک واپس نہ آئے رو خاتون دوبارہ نکاح کی اہل ہوگئی۔ عام حالات میں تجارت ، سفر ، شہر غیر میں گمشدگی کی بنا پر افراد کو لاپتہ تصور کیا جا سکتا ہے۔

لیکن شورش زدہ علاقوں، جنگ یا خانہ جنگی سے متاثرہ ملکوں میں لاپتہ ہونے کے امکانات مختلف ہو سکتے ہیں کشمیر میں شر عی کم اور اجتہاد کے مابین ایک نئی راہ نکالنے کی سخت ضرورت تہی۔ اس لحاظ سے یہ فتوی ایک اہم فیصلہ ہے۔ مسلم دنیا کے بیچتر ممالک آج بیرونی حملہ آوروں اور اندرونی دشمنوں کی دیش دوانیوں کا شکار ہے۔ بد امنی اور جنگوں سے عورتوں کی زندگی سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ خادانی ڈھانچہ عدم تحفظ کے باعث تنزلی کا شکار ہوکر ٹ پہوٹ کا شکار۔ مردوں کے بغیر عورتیں جنسی استحصال اور زہنی و جسمانی پیچدگی کا شکار ہوکر معاشرتی بگاڑ کا باعث بنتی ہیں۔

مسلم ممالک کو یہی بیماریاں چاٹ کر کہوکہلا کر رہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے مسلم علما کے فتوی دوسرے مما لک میں لاگو کر کے عورتوں کی زندگی میں آسانی لائی جاسکتی ہے۔ اس فتوی کے زریعے عورتوں کو تفظ فراہم کر کے ان کی زندگی میں جینے کی نئی امنگ ہیدا کرنا مشکل نہیں۔

Wasim Raza

Wasim Raza

تحریر: وسیم رضا