لاہور (جیوڈیسک) سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) اسلم بیگ نے کہا ہے کہ مسلح افواج جنرل مشرف کے خلاف کیس پر ناراض نہیں، اعتراض صرف یہ ہے کہ جنرل مشرف ہی کیوں ,باقی کیوں نہیں ؟
لاہور میں جنرل ر اسلم بیگ نے کہا کہ پرویز مشرف سے قبل جنہوں نے آئین توڑا اور معاونت کی ان کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ اس غیر آئینی عمل میں صرف مشرف ہی نہیں بڑے بڑے ججز بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول اور ان کے والد کی جانب سے اختیار کیا گیا طرز عمل بھٹو خاندان کے زوال کی نشانی ہے۔ بلاول کی جانب سے ملا عمر کو جعلی قرار دینے والے یہ کیوں بھول رہے ہیں کہ ان کی ماں (والدہ محترمہ) نے ان کی حکومت کو تسلیم کیا تھا۔
جنرل (ر) اسلم بیگ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں جعلی خلیفہ جن کو قرار دیا جا رہا ہے۔وہ افغانستان کے حکمراں ہیں۔ سابق چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو جس شیر کو رات جنگل میں دودھ پینے والا قرار دے رہے ہیں۔
ان کے سامنے ان کے ابا جان ڈھیر ہوتے نظر آ رہے ہیں جس بلے کو دودھ پینے والا قرار دے رہے ہیں، وہ تو دودھ پیتا ہی ہے لیکن بلاول کے ابا جان نے پانچ سال عوام کا خون پیا یہ بھی ایک سیاہ تاریخ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اشفاق کیانی اگر مشرف کے ساتھ ہوتے تو مشرف کی حکومت ہوتی اور افتخار چوہدری جیل میں ہوتے۔ جنرل (ر) اسلم بیگ نے بتایا کہ جنرل کیانی نے فریق بننے سے انکار کر دیا تھا اور فوج کو پیغام دیا تھا کہ وہ سیاسی عمل سے اپنے آپ کو دور رکھے۔