لندن (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ صرف اور صرف سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو تنہاء کر کے ان پر غداری کا مقدمہ چلانا سراسر غیر آئینی اقدام، کھلی ناانصافی اور ظلم ہے اور اس کے پس پردہ متعصبانہ اور زہریلی ذہنیت بھی کار فرما ہے۔
اگر غداری کامقدمہ چلانا ہے تو ہر اس فرد پر چلایا جائے جس نے جنرل پرویز مشرف کا بالواسطہ یا بلاواسطہ یا کھلے یا درپردہ overtly) یا covertly (ساتھ دیا خواہ وہ سیاسی یا مذہبی رہنماہوں، جرنیل ہوں، ججزہوں، کوئی ادارہ ہو یا ادارے ہوں۔
انہوں نے یہ بات مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ٹیلیفون پر گفتگو کر تے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے سابق صدر پرویز مشرف پر غداری کے مقدمہ کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین کے گزشتہ روز کے بیان کا خیر مقدم کر تے ہوئے ان سے کہاکہ آپ نے جرات و ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سچ بیان کیا ہے۔
جس پر ہم آپ کو شاباش پیش کرتے ہیں، دیگر لوگوں کو بھی منافقت اور احسان فراموشی کے بجائے سچ بولنا چاہیے اور سچ کا ساتھ دینا چاہیے۔ الطاف حسین نے کہاکہ یہ امر افسوسناک ہے کہ لوگ احسان فراموشی کا مظاہرہ کرتے ہیں، کل تک جنہیں سجدہ کرتے ہیں، جن سے وزارتیں اور مراعات لیتے ہیں انہی سے بے وفائی کرتے ہیں اور انہیں مغلظات دیتے ہیں۔
انہوں نے چوہدری شجاعت حسین سے کہاکہ آپ نے کھل کر سچ بیان کر کے ثابت کیا کہ آج بھی باضمیر لوگ موجود ہیں، انھوں نے چوہدری شجاعت حسین کی اس بات سے مکمل اتفاق کیاکہ صرف اور صرف جنرل پرویز مشرف پر مقدمہ چلانا غلط ہے، یہ بات افسوسناک ہے کہ آج ساری خرابیوں کا ذمہ دارجنرل پرویز مشرف کو قرار دیا جارہا ہے اور انہیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انصاف کا تقاضہ تو یہ ہے کہ مقدمہ صرف ایک آدمی پر نہ چلایا جائے اور اسے انتقام اور تعصب کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔ ہمیں نفرت وتعصب اور ظلم و زیادتی سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اسی عمل نے ملک کو توڑ ڈالا ہے۔
چوہدری شجاعت حسین نے الطا ف حسین کے خیالات سے مکمل اتفاق کیا اور کہا کہ بدقسمتی سے آج چاروں طرف منافقت اورنفرت و تعصب ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنماوٴں نے ایک دوسرے کی خیریت بھی دریافت کی اور نیک جذبات کا اظہار کیا۔