اروندر کجریوال کے نام کھلا خط

محترم کیجریوال صاحب!
دہلی کی وزارت ملنے پر ہم ”عاپ” کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ بدعنوانی، مہنگائی اور ظلم و زیادتی کے خلاف آپ نے جو تحریک شروع کی ہے وہ جمہوری ہندوستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔ ”عاپ” کی روز افزوں مقبولیت جمہوریت اور انصاف کی جیت ہے۔ ہندوستان کے عوام کو ”عاپ” سے بیشمار امیدیں ہیں۔ وزارتِ اعلیٰ کی کمان سنبھالتے ہی آپ نے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کر کے اُن کی امیدوں کو نئی زندگی بخشی ہے۔ خدا کرے ”عاپ” کا اخلاص اور حب الوطنی قائم و دائم رہے۔ ہندوستان جنت نشان سے بدعنوانی، نا انصافی، ظلم و زیادتی اور دہشت گردی جیسی لعنتوں کا خاتمہ ہو۔ امن، محبت اور بھائی چارے کی فضا قائم ہو۔

محترم کیجریوال صاحب! ”عاپ” سے عام آدمیوں کو کتنی امیدیں وابستہ ہیں ”عاپ” کو اس کا بخوبی اندازہ ہے۔ تاہم ”عاپ” سے بس ایک گذارش ہے۔ ”عاپ” عام آدمیوں میں ہم اقلیتوں کو بھی شمار کر لیں۔ ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ”عاپ” نے اب تک عام آدمیوں میں مسلمانوں کو کوئی جگہ نہیں دی ہے۔ نہیں ہم وزارت کی بات نہیں کر رہے، اس کے تو شاید ہم لائق ہی نہیں۔

صف اولیں تو ہے خاص صف، وہاں پائوں جائے یہ کیا شرف
صفِ آخری سے بھی دور تر، جو مقام ہو تو وہی سہی

محترم کیجریوال صاحب! مظفر نگر فساد پر ”عاپ” کی خاموشی ”عاپ” کے صاف و شفاف چہرے پر زیب نہیں دیتی۔ خدارا اپنی خاموشی کو توڑیے۔ کیا مظفر نگر فسادات کے مہلوکین عام آدمی نہیں تھے؟ کیا فساد متاثرین عام آدمی نہیں ہیں؟ کیا جاڑے کی سرد راتوں میں کھلے آسمان کے نیچے آہ و زاری کرتے معصوم بچوں کو بھی ”عاپ” عام آدمیوں میں شمار نہیں کرتے؟

محترم کیجریوال صاحب! آپ نے ہندوستانی سیاست کو نیا رُخ دیا ہے۔ عام آدمیوں کی دکھتی رگوں پر ہمدردی کا ہاتھ رکھا ہے۔ خدا را مظفر نگر فساد متاثرین کی حالتِ زار بھی دیکھیے۔ وہ ہندوستان کے ہی شہری ہیں۔ کیا انھیں زندہ رہنے کا حق نہیں ہے؟ ہمیں امید ہے کہ ”عاپ” جلد ہی مظفر نگر فساد پر اپنی خموشی توڑیں گے اور ہندوستانی عوام فسطائی طاقتوں کے خلاف ”عاپ” کو سرگرم دیکھیں گے۔

ہندوستان زندہ باد۔۔۔ ہندوستان پائندہ باد

کامران غنی
عالم گنج، پٹنہ۔ بہار