ڈاکٹر کہیں گے کہ علاج باہر ہونا چاہیے تو مشرف کا علاج باہر ہوگا، وکیل مشرف

Ahmad Reza

Ahmad Reza

راولپنڈی (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کے مزید ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نئے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے پر ہی ڈاکٹرز حتمی رائے قائم کریں گے، پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کا کہنا ہے کہ اگر ڈاکٹر کہیں گے کہ علاج باہر ہونا چاہیے تو پرویز مشرف کا علاج باہر ہو گا۔

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی میں داخل ہوئے آج تیسرا روز ہے۔ ہسپتال کا 7 رکنی میڈیکل بورڈ پرویز مشرف کے میڈیکل ٹیسٹ مکمل ہونے اور ان کا جائزہ لینے کے بعد اندرون یا بیرون ملک علاج اسپتال میں رہنے یا ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کرے گا۔

جمعرات کی صبح سابق صدر کو گھر سے تو عدالت لے جایا جا رہا تھا لیکن بنی گالہ کے قریب ان کے سینے اور بازو میں درد ہوا اور جسم ٹھنڈا پڑنے لگا۔ انہیں زبان کے نیچے رکھنے والی گولی بھی دی گئی اور اسپتال پہنچا دیا گیا۔ اسی روز جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی انجیو گرافی سمیت تمام ضروری ٹیسٹ مکمل کر لیے گئے تھے جبکہ ہر 2 گھنٹے بعد بھی ان کا چیک اپ جاری ہے۔

اے ایف آئی سی کی اندرونی سیکیورٹی فوج اور بیرونی رینجرز کے پاس ہے، پولیس بھی رینجرز کی مدد کر رہی ہے، اے ایف آئی سی کے قریب پارکنگ ممنوع قرار دیدی گئی ہے اور مال روڈ کا ایک حصہ بلاک رکھ کر بند کر دیا گیا ہے۔