پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن

PIA

PIA

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن دنیا میں ہماری پہچان ہے,, با کمال لوگ لاجواب پرواز جیسے خوبصورت سلوگن کی حامل ہماری قومی فضائی کمپنی پی آئی اے اپنی اچھی سروس کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور تھی پی آئی اے پہلی ایشیائی فضائی کمپنی تھی جس نے اپنے بیڑے میں جیٹ طیارے شامل کیے دنیا کی پہلی غیر کیمونسٹ فضائی کمپنی جس نے عوامی جمہوریہ چین کے لیے پروازیں شروع کیں پی آئی اے کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس نے سب سے پہلے ایشیا اور یورپ کے درمیان بہ راستہ ماسکو پروازوں کا آغاز کیا پی آئی اے نے بے شمار اعزازات حاصل کیے جن کا تذکرہ میں اپنے آج کے کالم میں ضروری نہیں سمجھتا ایک وقت تھا کہ پاک فضائیہ کے نور خاں کو پی آئی اے کا مینجنگ ڈائریکٹر بنایا گیا۔

وہ دور ہماری قومی ایئر لائن کا سنہری دور تھا بڑے بڑے اعلی تعلیم یافتہ نوجوان پی آئی اے میں سروس کرنا اپنا زندگی کا ایک خواب سمجھتے تھے یہ بات قابل تشویش ہے کہ غلط حکمت عملیوں کرپشن اور لوٹ مار سے ہماری قومی ایر لائن تباہی کے داہنے پر کھڑی ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت پی آئی اے کا مجموعی خسارہ ایک کھرب روپے تک پہنچ گیا۔

ہالینڈ اور پاکستان کے درمیان پی آئی اے کی سروس گذشتہ 40 سال سے جاری تھی ہفتہ وار دو پروازیں تھیں جو براستہ فریکفرٹ پاکستان پہنچاتی تھیں گذشتہ برس 10 ستمبر سے اس قدیمی سروس کو پی آئی اے انتظامیہ نے بند کر کے ہالینڈ بلجیم اور جرمنی میں مقیم اڑھائی لاکھ پاکستانیوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ایک جمہوری حکومت سے متاثرہ ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے شدید احتجاج کیا وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور دیگر ارباب کو خطوط لکھے گئے۔

Pakistan Government

Pakistan Government

 

اسپکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے خکومت پاکستان کو اس مسئلے پر ہمدردانہ غور کرنے کے مطالبے کیے گئے تاہم حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی۔ سفارتخانہ پاکستان دی ہیگ کی وساعت سے بھی حکومت پاکستان سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کی درخواستیں کی گئیں لیکن سرکار کی جانب سے ابھی تک کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ شنید تھی کہ پی آئی اے ہر سیزن کے بعد ہالینڈ اور پاکستان کے درمیان سروس دوبارہ بحال کرے گی لیکن ابھی تک بالکل ڈیڈ لاک ہے پی آئی اے کے افسران اور عملہ دفتر چل رہے ہیں لیکن سروس بند ہے۔ ہالینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی پی آئی اے کی سروس بندش کی وجہ سے حکومت پاکسان سے ناراں ہیں 7۔8 گھنٹے پر محیط سفر 18۔20 گھنٹوں میں مختلف روٹس سے طے ہو رہا ہے گذشتہ دنوں ایک پاکستانی کی میت 3 دن میں پاکستان پہنچ پائی۔ گذشتہ روز سفارتخانہ پاکستان دی ہیگ میں سفیر پاکستان معظم احمد خاں کی صدارت میں ہونے والے پاک ڈ چ کمیونٹی کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت پاکستان کی پی آئی اے کی سروس کو فی الفور بحال کرے۔

پوری پارلیمنٹ میں پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس کی منظوری سے ہالینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں محبت کی لہر دوڑ گئی سفیر پاکستان معظم احمد خاں نے بھی پاک ڈچ کمیونٹی کا اجلاس بلا کر جی ایس پی پلس پر تفصیلی بریفنگ دی اور مبارکباد دی۔

انھوں نے بتایا کہ نیدر لینڈ سے ہماری بروقت لانبگ کی وجہ سے ہمیں خاطر خواہ حمایت حاصل ہوئی ہے بلا شبہ یہ ایک غیر معمولی رعایت ہے اس صراعت سے ترقی کے بیش بہا موقع پاکستان کو حاصل ہونگے۔

انھوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ہو گا زر مبادلہ میں اضافہ ہو گا اس سے قبل پاکستانی ایکسپورٹرکو اپنی مصنوعات یورپی مارکیٹ میں لانے کیلیے ڈیوٹی کی مد میں بہاری قیمت ادا کرنی پڑتی تہی لیکن اب جی ایس پی پلس سے پاکستان کے ہر چہوٹے بڑے ایکسپورٹر کو اس اضافی بوجہ سے نجات مل جائے گی۔

اس طرح زرمبادلہ کے وسیع زخائر ملیں گے۔ ہالینڈ کے باسیوں نے اپنے انداز میں نئے سال کی آمد پر خوشیاں منائیں ڈچ میں لوگوں نے نئے سال کے آغاز پر خوب آتشبازی کر تے ہیں۔ جبکہ اب تارکین وطن بہی مقامی لوگوں کے ساتہ آتش بازی میں خوب بڑہ چڑہ کے حصہ لیتے ہیں۔ بالحصوص تارکین وطن کی نئی نسل تو کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ہالینڈ کے باسیوں نے آتشبازی کی خریدو فروخت پر 67 ملین یورو خرچ کیے جب رات کے بارہ بجے تو ہر طرف آتشبازی کا عجیب سماں تھا۔

ایک شخص آْگ لگنے سے اپنی جان جسے ہاتھ دہو بہٹا جبکہ درجنوں افراد بری طرح زخمی ہوئے۔ متعدد اپنی آنکہوں کی بینائی کہو گئے ہالینڈ میں سینکڑوں گاڑیاں نظر آتش ہو گیئں۔ وطن عزیز پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات سے پاکستان کمیونٹی افسردہ دکہائی دیتی ہے۔ کوئٹہ میں زائرین کی بسوں پر حملوں مساجد امام بارگاہوں پر دہشت گردی کے واقعات سے تاتکین وطن تشویش کا شکار ہیں۔

پتہ نہیں یے کہیل کب حتم ہو گا۔ ایک وقت تہا کہ ہمارے پاکستانی معاشرے میں محتلف مسالک کے درمیان ہم آہنگی پائی جاتی تھی محرم الحرام کے عزاداری کے جلوسوں میں سنت والجاعت کے لوگ شرکت بہی کرتے تہے اور جلوسوں کے راستوں میں سبیلیں بہی لگاتے تہے۔

Grandson Of Prophet PBUH

Grandson Of Prophet PBUH

سب مل کر نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غم مناتے تہے اور اب یہ سن کر اور دیکہ کر اور بہی حیرانی ہوتی ہے کہ ہماری فوج بکتر بند گاڑیوں اور ہیلی کاپٹروں سے حفاظت کر رہے ہوتے ہیں۔ یقینا یہ کوئی تیسرا ہاتھ ہے جو شیعہ سنی تو اب بہی گلیوں محلوں دیہاتوں قصبوں اور شہروں میں اکٹہے رہ رہے ہیں۔ پوری قوم کو مل کر دہشت گردی کا سد باب کرنا ہوگا۔

تحریر : راجہ فاروق ہالینڈ