پاکستان میں نو آبادیاتی فرسودہ نظام اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے:غنویٰ بھٹو

کراچی : محترمہ غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ دنیا خصوصا پاکستان میں نو آبادیاتی فرسودہ نظام اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے جس کی وجہ سے معاشرہ مختلف نوعیت کے معاملات کی بناء ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور ادارتی تنازعات اور بالادستی کی رسہ کشی اپنے عروج پر ہے تاہم سامراجی طبقاتی نظام کی حمایتی قوتیں، سیاستدان اور جماعتں اپنے اقتدار کی کرسی اور سامراجی نظام کو دوام بخشنے کیلئے انقلاب کی اصل قوت محنت کش طبقات اور غریب عوام کو مذہب ، مسلک ، قوم، زبان اور نسل کی بنیادوں پر تقسیم کرتے ہوئے اس نوآبادیاتی نظام کو بچانے کی آخری کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔

سترکلفٹن سے جاری ہونیوالے ایک بیان میں محترمہ غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ انگریز کا بنایا ہوا نظام ان کے ملک میں ختم ہوچکا جبکہ ابھی تک پاکستانی عوام پر اپنا تسلط قائم رکھنے کیلئے سامراج نواز حکمران طبقات اس نظام کو تبدیل کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں لیکن انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ پاکستان کی بقا و سالمیت سرمایہ دارانہ نظام میں نہیں بلکہ سوشلزم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

محترمہ غنویٰ بھٹو نے کہا کہ جب ملک میں موجود نوآدیاتی سامراجی نظام کو بچانے کیلئے تمام حکمران طبقات الگ سوچ اور جماعتوں کے باوجود بھی ایک ایجنڈے پر متفق و متحد ہیں تو تمام محنت کش طبقات اور پاکستان کے مظلوم عوام کو اس ظالم سامراجی نظام کو تباہ و برباد کرنے کیلئے بھی متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی اور انہیں سامران نواز قوتوں کی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر اتحا د ملی و یگانگت کو برقرار رکھنا ہوگا ان کے پاس اتحاد و بھائیچارے سے زیادہ کوئی بڑاہتھیار نہیںجس کے ذریعے وہ اپنی منزل مقصود تک با آسانی پہنچ سکتے ہیں اور اسی ڈر اور خوف کو محسوس کرتے ہوئے تمام عوام دشمن قوتیں مختلف حیلوں بہانوں سے ان کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں. محترمہ غنویٰ بھٹو نے عوام کو یقین دلایا کہ نظام کی تبدیلی کے علاوہ ان کے مسائل کا حل ممکن نہیں اس لئے وہ ایسی کسی بھی تحریک یا تنظیم کا حصہ نہ بنیں جو ان کی طاقت و توانائی کوماضی کی طرح اقتدار کی کرسی حاصل کرنے کیلئے استعمال کرے