اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے غداری کیس کی سماعت کی۔ سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ نے عدالت کے روبرو دلائل دیئے کہ پرویز مشرف صحت یاب نہیں ہیں، کسی بیمار شخص کو عدالت میں بلانا خلاف آئین ہے۔ خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو آج 2 بجے سنایا جائے گا۔
پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ میں صرف سابق صدر کا وکیل ہی نہیں، ان کی جماعت کا سینئر وائس پریذیڈنٹ بھی ہوں۔ میری فیس پرویز مشرف کا مجھ پر اعتماد اور ان کا پیار ہے۔ احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف مکمل صحت یاب نہیں ہیں۔ انھیں مزید آرام کی ضرورت ہے۔ مکمل صحت یاب ہونے تک انھیں خصوصی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ ٹی وی پر دکھائی گئی جو کہ وکیل استغاثہ اکرم شیخ کی جانب سے میڈیا کو جاری کی گئی۔ اکرم شیخ سابق صدر کو سزا دلوانے کو تلے ہوئے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جنہوں نے 1999ء میں پاک فوج کیخلاف امریکی اخبارات کو اشتہارات دیئے تھے۔
اس پر جوڈیشل انکوائری کی جائے کہ رپورٹ باہر کیسے نکلی۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کی بیماری کی رپورٹ رائٹ آف پرائیویسی میں آتی ہے۔ قائد اعظم کو ٹی بی تھی مگر ان کی رپورٹ کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ جبکہ وکیل استغاثہ اکرم شیخ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دل کی کوئی شریان بند نہیں، مشرف کے دل کی دھڑکن 18 سال کے نوجوان والی ہے۔ طاقتور اور کمزور کیلئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔
رپورٹ میں ایسا کچھ نہیں لکھا کہ مشرف عدالت نہیں آ سکتے۔ ہسپتال میں 5 روز رہنے کے باوجود پرویز مشرف کی اینجو گرافی نہیں کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا عدالت میں پیش ہونا خوش آئند ہے لیکن پرویز مشرف کمانڈر انچیف ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔