لاہور (جیوڈیسک) وزیرخزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ سابق حکومت اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکی جس کی وجہ سے مہنگائی ہمارے کھاتے میں پڑگئی۔ حالیہ مہنگائی اور بجلی کی قیمت میں اضافہ پچھلی حکومت نے کرنا تھا۔
انھوں نے اپنی سیاست کی وجہ سے قیمتیں نہیں بڑھائیں اور ہمیں بڑھانا پڑیں جس کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ افواہ سازوں نے معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ ایک روپیہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ہمیں 67 ارب روپے کا خسارہ ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ڈالر 114 روپے تک جائیگا لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔
کچھ عناصر اپنے منافع کی خاطر ڈالرکی قیمت بڑھانا چاہتے ہیں مگر میں آج بھی کہتا ہوں کہ ڈالر کی قیمت نیچے لائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم معیشت چند عناصر کے ہاتھوں میں یرغمال نہیں بننے دیں گے۔
میں افواہ ساز عناصر کے مقاصد پورے نہیں ہونے دوں گا۔ میری کوشش ہے کہ ڈالر 102 روپے تک مستحکم رہے۔ پچھلے 6 ماہ میں ہم نے سرکلر ڈیٹ ادا کیا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار بڑھی ہے۔ اس وجہ سے اکانومی مستحکم ہوئی ہے اور ریونیو بڑھا ہے۔ اسحق ڈار نے کہا کہ ہمارے چند ماہرین معاشیات نے قسم کھائی ہوئی ہے کہ انھوں نے پاکستانی معیشت کو خراب ہی ظاہر کرنا ہے۔