حکیم محمد سعید خدمت خلق کا روشن آفتاب

Hakeem Mohammad Saeed

Hakeem Mohammad Saeed

کراچی (جیوڈیسک) حکیم صاحب صرف ایک شخص، صرف ایک ذات، صرف ایک فرد تھے، مگر مشکل یہ ہے کہ ان کی صرف ایک دو یا دس سرگرمیوں کا ذکر کیجئے تو ان کی بیسیوں دوسری سرگرمیاں تشنۂ توجہ رہ جاتی ہیں اور یوں ایک فرد کے پھیلاؤ کو سمیٹنا کم سے کم میرے لیے نہایت درجہ دشوار ہے۔

چناچہ بڑی دشواری یہ بھی ہے کہ معاشرے کی بہبود اور عالم انسانیت کی فلاح کے چیلنج تو تاریخ انسانی میں بے شمار اصحاب نے قبول کیے ہیں، مگر ان سب کی فلاحی جدوجہد کسی ایک شعبے میں محدود ہوتی ہے، مثلاً اگر کوئی شخص اپنے آپ کو کوڑھیوں کے علاج اور دیکھ بھال کے لیے وقف کر دیتا ہے۔

یہ انتہائی نیک کام ہے اور اس ضمن میں اس شخص کی بھر پور تحسین ہونی چاہیے۔ یہ الگ بات ہے کہ اس کی جدوجہد ایک دائرے میں محدود ہے، مگر جو شخص ایک اعلیٰ پائے کا تجربہ کار معالج ہونے کے ساتھ ہی علم و حکمت، تہذیب و ثقافت، تعلیم و تربیت اور کردار و اخلاق کے شعبوں کو بھی اپنی سرگرمیوں میں شامل کرتا ہو اور ان شعبوں کی فلاح کی انتہا کر دیتا ہو، مگر ساتھ ہی طبابت کا سلسلہ بھی باقاعدگی سے جاری رکھتا ہوں۔