بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) نیشنلزم کے بغیر کشمیر کی آزادی کا حصول ممکن نہیں ہے کشمیر کشمیریوں کا ہے اور یہی نعرہ ونصب العین ہمارے ایمان کا حصہ ہونا چاہیے مسلم کا نفرنس ،مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جما عتوں کی سیا سی لیڈر شپ وقائدین کشمیر کی آزادی کے قاتل ہیں کیونکہ ان کی سوچ و فکر صرف اور صرف اقتدار پرستی ،مفاد پرستی اور حوس زر کے گردگھومتی ہے جس نے آزاد کشمیر ”بیس کیمپ” میں ناانصافی کی وہ ظالمانہ سفاقا نہ مثا لیں قا ئم کر دی ہیں کہ اب میر ٹ اور قا نو ن کی با لادستی ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے آزاد کشمیر میں سر کا ری محکموں میں کا م نہ کر کے تنخوا ہیں لینے کا رواج بن گیا ہے اور وہ محکمے جنہوں نے ہر حال میں کام کرنا ہے ان کے پاس ان کے سوا کو ئی چا رہ نہیں وہ رشو ت اور سفا رش کے مکرو ہ دھند ے میں خو ب جی بھر کے عوام کا استحصال کر رہے ہیں ان خیا لات کا اظہار مرکزی صدر کشمیر فریڈم موومنٹ انجینئر خالد پرویز بٹ نے میٹ دی پر یس میں خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ قیا م پا کستا ن پر ہما رے آبائو اجداد نے لاکھوں جانوں کے نزرا نے دے کر اپنا بھر پو ر کردار ادا کیا اور آزاد کشمیر کے موجو دہ خطہ جسے آزاد کشمیر کہتے ہیں کو آزاد کروا کر پا کستا ن کی مدد سے بھا رت کے خلا ف مقبو ضہ کشمیر کی آزاد ی کے لئے جد وجہد کر نے کر یں گے۔
لیکن آج ہم اس نتیجہ پر پہنچ چکے ہیں آزاد کشمیر کی سیا سی جما عتیں اور لیڈر شپ اقتدا ر حا صل کر نے کے لئے خو ش آمد کی آخر ی حدو ں کو چھو کر پو ری کشمیر ی قو م کے مستقبل کا سودا کر نے میں بڑ ے زور شو ر سے ایک دو سر ے سے با زی لے جا نے میں لگی ہو ئی ہیں اور یہی کشمیر ی قوم کا المیہ ہے آزاد کشمیر میں نا انصافی کا بازار گر م کر کے پٹوا ری اور کا نسٹیبل کا نظام حکومت قا ئم کر کے لو گو ں کو زلیل و خوار کیا جا رہا ہے آج آزاد کشمیر میں تما م سر کا ری محکمہ جا ت کی کا ر کر دگی سب کے سامنے ہے یہ کہ با ڑ ہی کھیت کو کھا ئے جا رہی ہے صرف اور صرف عد لیہ ہی ایک ایسا ادارہ رہ گیا ہے جس میں ممکناً حد تک عوام کو قانو نی ریلیف مل رہا ہے لیکن انصا ف نہیں عد لیہ بھی آزاد نہیں ہے کیو نکہ جب حکمرا ن غلط فیصلے کرا ئیں گے تو پھر ججز بھی لا زمی غلط فیصلے کر یں گے سب سے بڑا ظلم جو عوا م پر ہو رہا ہے اس کا ذمہ دا ر محکمہ پو لیس اور محکمہ ما ل ہے ان دو نو ں محکمو ں کی کا رستانیو ں کی وجہ سے لینڈ ما فیا ،قبضہ ما فیا مضبو ط سے مضبو ط تر ہو تا جا رہا ہے۔
اس طر ح ظا لم کو ظلم ،جبر ،ناانصا فی کر نے کے باو جو د قانو نی تحفظ حا صل ہوجا تا ہے مجرم پو لیس کو رشو ت دے کر یا سفا رش کے زریعے عدا لت سے عبو ری ضما نت کروا لیتا ہے کسی بھی زمین یا مکا ن یا دیگر پرا پر ٹی پر قبضہ کر کے حکم امتنا عی عا رضی حا صل کر لیتا ہے اس طر ح یہ معا ملہ سو ل کو رٹ سے ہو تا ہوا مختلف مرا حل طے کر تے ہو ئے سپر ئم کو رٹ تک پہنچ جا تا ہے اور سپر ئم کو رٹ سے دو با رہ یہی کیس لو ئر کو رٹ میں نظر ثا نی کے لئے وا پس کر دیا جا تا ہے اس طر ح نسل در نسل لو گ انصا ف حا صل کئے بغیر دنیا سے چلے جا تے ہیں اسی طر ح جو جدا ری کیسز میں بھی پو لیس کا رو یہ انتہا ئی ظا لما نہ ہو تا ہے آج ہما رے معاشر ہ میں جھو ٹے بیا ن حلفی کی بنیاد پر ظا لم لو گ مظلو مو ں کی زمینیں کا میا بی سے ہتیا رہے ہیں انہو ں نے کہا کہ ایسی صو رتحا ل میں جب ریا ست ہی کسی آئین وقا نو ن کی پا بند نہیں ہے تو پھر آزاد ی کا بیس کیمپ کشمیر کی آزادی کے لئے ادا کر ے گا جو اس وقت ادا ہو رہا ہے۔
پڑ ھا لکھا نو جو ان جب دیکھتا ہے کہ جب اس کے حقوق معاشر ہ پر قا بض مخصو ص طبقہ غصب کئے بیٹھا ہے تو پھر وہ کس طر ح ریا ست سے وفا دار رہے گا آج آزاد کشمیر اقتدا ر حا صل کر نے کی سازشو ں کا مر کز بن چکا ہے میر ٹ ،قا نو ن ،انصا ف مذاق بن کر رہ گئے ہیں برا در یو ں کی تقسیم عر وج پر ہے ایسے میں ہمیں چو مکھی لڑ ائی لڑ نے پڑ رہی ہے آزاد کشمیر و مقبو ضہ کشمیر کی آزادی پسند جما عتو ں کواپنی سفو ں میں اتحا د واتفاق قا ئم رکھانا ہو گا ور نہ یہ خوانخوا ر بھیڑ یا نما انسا ن ہمیں کھا جا ئیں گے انہو ں نے کہا کہ ہم تما م سیا سی جما عتیو ں کے قا ئد ین کو با و ر کرا نے چاہتے ہیں کہ نصب العین کا تعین کر نے کے لئے ہم سب کو ملکر یک نکا تی ایجنڈ ے ”کشمیر کشمیریو ں کا ہے ” پر متحد ومتفق ہو جا نا چا ہے ورنہ تقسیم کشمیر کو ہم نہیں رو ک سکیں گے کیو نکہ حا لیہ دو رہ بھا رت کے موقع پر نا م نہا دچیئر مین پا کستا ن کشمیر کمیٹی مو لا نا فضل الر حمن کی گفتگو کشمیر ی قوم کے لئے لمحہ فکر یہ ہے آخر میں انہو ں نے کشمیر ی کے قو می راہنما عا رف شا ہد کو قتل کر دیا گیا لیکن آج تک کو ئی سرا غ نہیں مل سکا جس پر حکومت آزاد کشمیر بھی خا مو ش ہے اس کی اس بہما نہ قتل کی پرزور مذ مت کرتے ہو ئے یہ مطا لبہ کر تے ہیں کہ عا رف شا ہد شہید کے قا تلو ں کا سرا غ لگا کر انہیں کیفر کر دا ر تک پہنچا یا جا ئے ۔