دمشق/ پیرس/ ماسکو (جیوڈیسک) شام میں متحارب باغی دھڑوں نے ایک دوسرے پر 16 خودکش حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں 400 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوگئے ہیں، یہ حملے عراقی القاعدہ گروپ آئی ایس آئی ایل، النصرۃ فرنٹ اور دیگر مقامی باغی گروپوں میں شہر حلب، درایہ، حمص، دیر عزور اور ان شہروں کے نواحی علاقوں میں کیے گئے۔
اب تک ان باغی گروپوں کے آپس میں جھگڑے کے دوران 700 افراد مارے جا چکے ہیں۔ انسانی حقوق سے متعلق مانیٹرنگ گروپ کا کہنا ہے کہ شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے باغیوں کے ہتھیاروں کے رخ تبدیل ہوگئے ہیں اب وہ گروپ آپس میں لڑ رہے ہیں۔ مقامی باغیوں اور عراق سے آئے ہوئے القاعدہ کے جنگجوئوں کے درمیان لڑائی شدت اختیار کرگئی ہے۔
دونوں گروپ ایک دوسرے کے خلاف خودکش حملے بھی کررہے ہیں۔ 3 سے 11 جنوری تک ان حملوں میں 351 باغی جنگجو، 246 القاعدہ ارکان اور 100 عام شہری مارے گئے ہیں۔
شام میں 3 سالہ خانہ جنگی میں ایک لاکھ 30 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دمشق کے جنوب میں یرمک کیمپ میں 43 فلسطینی پناہ گزین خوراک اور ادویہ کی قلت کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ادھر پیرس میں شام کے دوست ممالک مستقبل میں شام میں صدربشارالاسد کو کوئی کردار نہ دینے پر متفق ہو گئے۔