ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل پیر محل کی مٹی تعلیمی زرخیزی سے مالا مال ہے جس کا تمام تر سہرا ایک ایسی تعلیمی درسگا ہ کو جاتا ہے جو بوائز ہائی سکول نمبر 1 کے نام سے جانی جاتی ہے اس تعلیمی درسگاہ نے نہ صرف تعلیمی میدان میں شاندار کارنامے سر انجام دیئے بلکہ کھیل کے میدان میں بھی اپنا اور شہر کا نام قومی سطح پر ہمیشہ روشن رکھا۔ تعلیمی اور کھیلوں کے نتائج میں شاندار کارنامے سر انجام دینے کا سہرا ادارہ کی شاندار ایڈمنسٹریشن کو جاتا ہے ادارے میں ایسے اساتذہ تعینات رہے جو اپنے آپ میں تاریخ تھے ۔گزشتہ برس 15 نومبر 2012ء کو وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے مذکورہ سکول کی گرائونڈ میں ایک تاریخی جلسہ عام سے خطاب کے دوران پیر محل کو تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے شہر میں دانش سکول کے قیام کا اعلان بھی کیا تھا اور یہ بھی بازگشت سنائی دیتی رہی کہ دانش سکول کی تعمیر کا ڈائریکٹیو جاری ہو چکا ہے۔ مگر بعد ازاں معلوم ہوا کہ حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دانش سکول کے منصوبہ جات کو کلوز کرتے ہوئے ایسی تعلیمی درسگاہوں کا چنائو کیا ہے جنہوں نے تعلیم اور کھیل کے میدان میں شاندار کارناے سر انجام دیئے۔
صوبہ کے چند تعلیمی اداروں کوEXCELLENCE کی بنیاد پر کروڑوں روپے کی اصلاحات کر کے اداروں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔ یہ خوشخبری حلقہ سے منتخب رکن قومی اسمبلی چوہدری اسدالرحمن نے یوتھ فیسٹول کے تحت منعقد کھیلوں کے مقابلہ جات کی افتتاحی تقریب کے موقع پر سنائی کہ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول نمبر 1 کو جدید سہولیات کی فراہمی کیلئے 9 کروڑ روپے کی گرانٹ حکومت پنجاب کی جانب سے منظور کی گئی ہے جس کے تحت 26 نئے کلاس رومز، نیا پرنسپل آفس، نیا سٹاف روم اور نئی لیبز، 50 KV کا بجلی ٹرانسفارمر اور طلبہ کیلئے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور سکول سے ملحقہ پڑی صوبائی حکومت کی خالی اراضی کو بھی ادارہ کا حصہ بناتے ہوئے جدید کھیل کے میدان قائم کئے جائیں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ حلقہ سے منتخب رکن قومی اسمبلی چوہدری اسدالرحمن کی تعلیمی ترقی میں کاوشیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اگر تحصیل کے دیہات میں قائم سرکاری تعلیمی درسگاہوں کا جائزہ لیا جائے تو وہ بھی حکومتی توجہ کی منتظر ہیں۔ ایسے تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں جن میں طلبہ کے بیٹھنے کیلئے فرنیچر سمیت دیگر سہولیات کا شدید فقدان ہونے کے ساتھ اساتذہ کے عہدے مسلسل کئی سالوں سے خالی پڑے ہوئے ہیں۔
Government Of Punjab
اگر حکومت پنجاب تعلیمی میدان میں نئی اصلاحات نافذالعمل برابری کی سطح کرے پر تو کسی بھی غریب کا بچہ بڑھتے تعلیمی اخراجات کی وجہ سے اپنی تعلیم ادھوری نہیں چھوڑ سکے گا۔ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول نمبر 1 کو EXCELLENCE کی بنیاد پر کروڑوں روپے فنڈز کی فراہمی تحصیل کیلئے اعزاز کی بات ہے جس سے اساتذہ اور طلبہ میں مزید تعلیمی اور کھیل کے میدان میں نئے کارنامے سر انجام دینے کیلئے ایک نئی تحریک پیدا ہو گی۔ ادارہ کی ماضی کی کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے شہریوں نے درجنوں بار حکومت اور محکمہ تعلیم کے افسران بالا سے مطالبات بھی کئے کہ ادارہ کو اپ گریڈ کرتے ہوئے ہائر سیکنڈری سکول کا درجہ دے دیا جائے جس سے نا صرف غریب طلبہ کے تعلیمی اخراجات کم ہو سکیں گے بلکہ بہت سا قیمتی وقت بھی ضائع ہونے سے بچ سکتا ہے۔
اگر میاں شہباز شریف حکومت اچھے تنائج کی حامل تعلیمی درسگاہوں کو EXCELLENCE کی بنیاد پر پرموٹ کرنا چاہتی ہے تو ان تعلیمی اداروں کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنا ان کی اہم ذمہ داری ہے جو وقت کی اہم ضرورت بھی ہے۔ جبکہ ملک میں جاری توانائی بحران کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں طلبہ کی تعلیمی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ EXCELLENCE کی بنیاد پر پرموٹ ہونے والے تعلیمی اداروں کو جنریٹر کی فراہمی بھی بے حد ضروری ہے تاکہ طلبہ اچھے ماحول میں اپنی تعلیمی سرگرمیاں سرانجام دے سکیں۔ میاں شہباز شریف کی تعلیمی ترقی کیلئے کاوشیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ مستقبل میں صوبہ کا کوئی بچہ بھی زیور تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔اگر ملک کے دیگر صوبہ جات کی حکومتیں بھی میاں شہباز شریف حکومت کی تقلید کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ ملک میں 100% شرح خواندگی کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکے۔