تل ابیب (جیوڈیسک) اسرائیل کے وزیر دفاع موشے یالون نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے بارے میں اپنے بیان پر ان سے معافی مانگ لی ہے۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ کے بارے میں جان کیری کی پالیسی کو، مسیحانہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس بار جب وہ اسرائیل آئے تو انہوں نے کچھ چیزیں ذہن پر حاوی کر رکھی تھیں اور ایسا لگتا تھا کہ وہ یہ سب کچھ، مسیحانہ جذبے سے کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جان کیری نے وادی اردن کے لیے جو سکیورٹی منصوبہ اسرائیل کے سامنے رکھا تھا اْس کی اہمیت اس کاغذ جتنی بھی نہیں تھی جس پر وہ تحریر تھا اور یہ کہ امریکی وزیر خارجہ انہیں مسئلہ فلسطین کے بارے میں کچھ سکھا نہیں سکتے۔
بیان پر امریکی حکام نے اسرائیل کی سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ اگر یہ بیان درست ہے تو یہ انتہائی ناگوار اور نامناسب ہے۔ امریکا کی جانب سے اسرائیل کی سرزنش ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے معذرتی بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل اور امریکا دونوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ جان کیری کی قیادت میں اسرائیل اور فلسطین کی امن بات چیت کو آگے بڑھایا جائے۔