لاہور (جیوڈیسک) گزشتہ سال کے دوران جہاں عام آدمی کو دیگر مسائل کا سامنا رہا وہیں روزمرہ اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں کو بھی پر لگے رہے، مہنگائی نے سفید پوش طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی۔
عوام حکومت سے نالاں نظر آئے۔ سال 2013 میں کوئی دن ایسا نہ تھا، جب کھانے پینے کی اشیا مہنگی نہ ہوئی ہوں، دالیں، سبزیاں، گھی، پھل اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمت 73 سے 200 فیصد تک بڑھ گئی۔
عام آدمی کا بجٹ بری طرح متاثر ہوا۔ معاشی ماہرین 2013 کو مہنگائی کا سال قرار دیتے ہیں۔حکومتی اداروں کی بد انتظامی، چیک اینڈ بیلنس کا نہ ہونا اور پیداوار میں کمی مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں، ذخیرہ اندوز دونوں ہاتھوں سے لوٹتے رہے، لیکن عام آدمی مارا گیا۔معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ سال 2014 میں بھی مہنگائی کم ہوتی نظر نہیں آتی۔
ماہرین کہتے ہیں کہ عوام کو تو موجودہ حکومت سے بہت توقعات ہیں، لیکن افسوس کہ وہ عام آدمی کو ریلیف نہیں پہنچا سکی۔ اگر جنگی بنیادوں پر اقدامات نہ کئے گئے تو مہنگائی پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔