نوابشاہ (جیوڈیسک) نوابشاہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 17 طالب علموں سمیت 20 افراد کی نماز جنازہ آج صبح نو بجے ادا کی جائے گی۔ حادثے میں زخمی ہونے والے 10 بچوں کی حالت نازک ہے۔ 4 بچو ں کو کراچی کے نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
نوابشاہ میں اندھے ڈمپر نے پھول جیسے بچوں کومسل دیا۔ کئی بچے جہانِ فانی کو الوداع کہہ گئے جو زندہ بَچے ہیں ان کی الجھی ہوئی سانسوں کو سنوار نے کیلیے پیپلز میڈیکل اسپتال کے ڈاکٹر سَرتوڑ کوشش کر رہے ہیں۔ 5 بچیاں آئی سی یو، 5 بچے نیورو سرجری اور 3 آرتھوپیڈک وارڈ میں زیر علاج ہیں۔
اسپتال حکام کے مطابق 10 بچوں کی حالت نازک ہے۔ اندوہناک سانحے نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر شیر زمان سومرو کو بھی جذباتی کر دیا۔ والدین دعائیں مانگ رہے ہیں کہ خدا اْن کے سَہاروں کو زندگی دے۔ افسوسناک سانحے میں جو بچے اپنے والدین سے جدا ہوئے ان کی میتیں ماں باپ کے حوالے کی جاچکی ہیں۔
متاثرہ گھروں میں ہی نہیں بلکہ ان علاقوں میں بھی کہرام مچا ہے۔ دولت پور کے نجی اسکول کے طالب علم بدھ کو اپنے اساتذہ کے ساتھ کوئز کمپٹیشن میں حصہ لینے نواب شاہ گئے تھے۔ کامرانی سمیٹ کر گھر واپسی کے لیے نکلے لیکن پہنچ نہ سکے۔
قاضی احمد لنک روڈ پر تیز رفتار ڈمپر وین سے آٹکرایا۔ حادثے کے مقام سے ملنے والی بچوں کی بکھری کتابوں، گرم ٹوپیوں، جوتوں اور دیگر سامان کو زندگی کی سانسیں بند ہوتے ہی گٹھری میں بند کردیا گیا۔ پھول سے بچے چلے گئے اور ماں باپ کے پاس اپنی یہی نشانیاں چھوڑ گئے۔