لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ قانون کی نظر میں ہر ادارہ برابر ہے۔ کسی کا مقام اور مرتبہ آئین و قانون سے اسے بالا تر نہیں کرتا۔ آئین کی تشریح عدلیہ کا کام ہے۔
سپریم کورٹ کے وکلاء کو لائسنس دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر کسی کی جان لینا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ پاکستانی معاشرے میں امن کے قیام کے لیے برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت صرف ووٹ لینا ہی نہیں بلکہ ایک مکمل طرز زندگی ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک آئین و قانون کے بغیر نہیں چل سکتا۔
آئین کی تشریح عدلیہ کا کام ہے اور عدلیہ اپنے فیصلوں کے ذریعے ملک میں امن بحال کرنے اور انصاف مہیا کرنے میں کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے پاس فیصلوں کے نفاذ کے لیے اخلاقی قوت موجود ہے اور وکلاء آزاد عدلیہ کی سر بلندی کے لیے تعاون جاری رکھیں۔