ملک میں سیکڑوں نوجوان بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہیں

High Blood Pressure

High Blood Pressure

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کا شمار دنیا کے ان ملکوں کی فہرست میں سرفہرست ہے جہاں صحت کے مسائل کو پستی میں ڈال دیا گیا ہے، نصف صدی سے زائد گزر نے کے باوجود ملک سے ٹی بی، پوچلیو، ملیریا اور نمونیا سمیت بچوں کی دیگر بیماریوں پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

جبکہ عوام کی بڑی تعداد بلند فشار خون، امراض قلب، گردوں کی بیماری، ذیابیطس میں مبتلا ہیں، دیگر غیر متعدی بیماریاں بھی مختلف شہروں میں پھیل رہی ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں 35 سے 40 جبکہ نجی اسپتالوں میں 60 فیصد سے زائد علاج کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

جہاں حکومت بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے میں ناکام رہی وہاں عوام کی بھی لاپروائی سامنے آتی ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد بھی نظام صحت بد انتظامی کا شکار ہے یہی وجہ ہے اب تک جناح اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا جس سے عام آدمی شدید متاثر ہے، ماہرین طب کے مطابق پاکستان میں نوجوانوں کی 18 فیصد آبادی بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہے، 45 سال عمر کے 33 فیصد افراد اس مرض کا شکار ہیں۔

ماہرین نے کہا کہ بلند فشار خون کی وجہ سے امراض قلب اور دیگر صحت کے مسائل ہولناک صورت اختیار کرتے جا رہے ہیں، عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ یہ وہ صحت کے مسائل ہیں جن پر قابو پایا جا سکتا ہے، ماہرین نے بتایا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ہر 10 میں سے ایک فرد بلند فشار خون کے باعث زندگی کی بازی ہار جاتا ہے۔