لاہور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سید منورحسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مینڈیٹ ملا ہے، وہ اس سے پہلوتہی کر رہے ہیں۔
وہ اپنی ذمے داری کا احساس کریں اور بے اختیار لوگوں پر یہ ذمے داری نہ ڈالیں کہ وہ معصوم لوگوں کی جان سے کھیلنے والوں کو سمجھائیں۔
وزیراعظم وزیرداخلہ کی سربراہی میں مذاکرات کیلیے کمیٹی تشکیل دیں جس کو مکمل اختیارات حاصل ہوں، طالبان کی طرف سے مذاکرات کیلیے ایک بار پھر آمادگی کا اظہار خوش آئند ہے، اب حکومت طالبان پر یہ الزام نہیں لگا سکتی کہ وہ مذاکرات کرنا نہیں چاہتے۔
طالبان کے نام پر بھارتی، امریکی اور اسرائیلی تخریب کار ملک میں دہشتگردی کر رہے ہیں لیکن حکومت اور سیکیورٹی ادارے تمام تر ثبوتوں کے باوجود ان کا نام لینے سے شرماتے ہیں، طالبان مساجد، مدارس سمیت مذہبی عبادت گاہوں پر حملے نہیں کر سکتے اور نہ اسکولوں، کالجوں میں دھماکے کر کے معصوم انسانوں کے خون سے ہولی کھیل سکتے ہیں۔