کراچی (جیوڈیسک) محکمہ تعلیم کی تعلیمی معاملات میں عدم دلچسپی کے سبب سندھ کے سرکاری اسکولوں اور کالجوں کا اکیڈمک ڈھانچہ تباہی کے دہانے پر آگیا ہے۔
وزارت تعلیم کی لاپرواہی سے کراچی سمیت سندھ بھر میں 3 ماہ بعد شروع ہونے والے میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کا شیڈول (نظام الاوقات) طے نہیں ہو سکا ہے جبکہ وزارت تعلیم نئے سال کے اکیڈمک کلینڈر کی منظوری نہیں دے سکی ہے جبکہ ان معاملات پر اسٹیرنگ کمیٹی اجلاس بھی نہیں ہوسکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس نہ ہونے سے صوبے میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کی تاریخ طے نہیں ہو سکی، امتحانات میں ممکنہ طور پر 3 ماہ کا عرصہ باقی ہے تا ہم سرکاری و نجی تعلیمی ادارے، طلبا اور والدین ناواقف ہیں کہ سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کس تاریخ سے شروع ہوں گے۔
نظری امتحانات پہلے لیے جائیں گے یاعملی امتحانات کا مرحلہ پہلے آئے گا، ماضی میں اکیڈمک کلینڈر طے کرنے کیلیے اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس دسمبر میں ہوتا تھا اور سال نو پر کلینڈر کو حتمی شکل دیدی جاتی تھی۔