اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت جاری ہے، مشرف کے وکیل انور منصور کہتے ہیں عدالت یا ٹربیونل قانون کے مطابق نہ ہو تو انصاف بھی نہیں ہو گا۔
خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ پرویز مشرف کے وکیل ایڈووکیٹ انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت انصاف تک رسائی سب کا حق ہے۔
خصوصی عدالت کی تشکیل کے بارے میں چیف جسٹس سے مشاورت نہیں ہونی چاہئے تھی۔عدالت غیر جانبدار نہیں ہو گی تو ملزم کو انصاف نہیں مل سکے گا۔ خصوصی عدالت کے ججوں کی تقرری وفاقی کابینہ کو کرنی چاہئے تھی۔
جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو ججز کی تقرری کیلئے متعلقہ چیف جسٹس صاحبان سے مشاورت کرنا ہی تھی جس پر انور منصور نے کہا کہ وفاقی کابینہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان سے پوچھ سکتی تھی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا اس بارے میں کوئی قانونی کردار نہیں تھا ، وہ پرویز مشرف کے حوالے سے متعصب تھے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 6 کے تحت غیر آئینی اقدام میں مدد کرنیوالا بھی برابر کا قصور وار ہوتا ہے۔
صرف ایک شخص کو نشانہ بنانا نہ صرف آئین بلکہ بین الاقوامی کنونشنز کی بھی خلاف ورزی ہے۔