لاہور (جیوڈیسک) ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر قدیرخان نے کہا ہے کہ تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں فیصلے سوچ سمجھ کر کرنا ہوں گے۔ ملک میں ہر عمل اور اس کے رد عمل میں خون خرابا جاری ہے۔
ڈاکٹر قدیرخان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا معاملہ دہشت گردی سے حل نہیں ہوگا مل کر بیٹھنا پڑے گا انہوں نے کہا کہ وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ پہلے عوام پھر امن وامان کے ذمہ دار ادارے اور پھر فوج ٹارگٹ ہو گی۔
ڈاکٹر قدیر خان نے کہا کہ حکمران کڑوا گھونٹ بھر کر نوشتہ دیوار پڑھیں اور آگے بڑھیں فیصلہ مل کر کرنا چاہئیے اور اس امر کا بھی جائزہ لیا جائے کہ دہشت گردی میں صرف طالبان ہیں یا دیگر غیر ملکی قوتیں بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر قدیر خان وزیراعظم محمد نواز شریف پر زور دیا کہ وہ سب کو بٹھائیں سوچ سمجھ کر معاملات آگے بڑھائیں۔