اسلام آباد (جیوڈیسک) پرویز مشرف غداری کیس میں جوابی دلائل دیتے ہوئے پراسکیوٹر اکرم شیخ نے کہا ہے کہ خصوصی عدالت کی تشکیل میں وزیراعظم نواز شریف کا کوئی کردار نہیں، ججوں کی نامزدگیاں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے کیں، کہتے ہیں خصوصی عدالت کی تشکیل قانون کے عین مطابق ہے۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے جوابی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے امور چلانے کیلئے آئین کے تحت بزنس رولز وضع کر رکھے ہیں، وزیراعظم اور کابینہ تحقیقات، تفتیش اور استغاثہ کی ذمہ داریاں ادا نہیں کرتے۔
رول آف بزنس کے تحت یہ امور اداروں کی ذمہ داری ہے۔ اکرم شیخ نے کہا کہ انیس سو ترانوے میں سپریم کورٹ نے سوال اٹھایا تھا کہ ابھی تک سنگین غداری کا مقدمہ قائم کرنے کیلئے کوئی مجاز افسر مقرر نہیں کیا گیا۔دوران سماعت پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے عدالت سے گرم پانی پینے کی اجازت مانگی۔
اس پر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ گرم پانی پی لیں، یہ ہنزہ واٹر نہیں،اکرم شیخ نے کہا کہ آپ سے ڈر لگتا ہے اس لیے آپ کو جواب نہیں دوں گا۔جسٹس طاہرہ صفدر نے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری داخلہ کا کردار صرف تحقیقات اور استغاثہ تک محدود ہے۔ہم نے دیکھنا ہے کہ خصوصی عدالت کی تشکیل قانون کے مطابق ہے یا نہیں۔اکرم شیخ نے کہا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل کیلئے عدلیہ سے مشاورت پر اعتراض کیا گیا ہے۔
کیا یہ عمل شفاف ہوتا کہ وفاقی حکومت شکایت کنندہ بھی ہو اور ججوں کا تقرر بھی خود کرے۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ ملزم فیصلہ کرے کہ اس کے خلاف سماعت کیلئے کونسے جج ہونے چاہئیں۔خصوصی عدالت کے قیام سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم اور چیف جسٹس خصوصی عدالت کی تشکیل میں کہیں بھی ذمہ دار قرار نہیں دیئے جا سکتے۔وقفے کے بعد دوبارہ سماعت شروع کرتے ہوئے جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ وکلاء صفائی کا موقف ہے کہ صرف مشرف کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے، خصوصی عدالت کی تشکیل کے عمل کا آغاز کیسے اور کس نے کیا۔انہوں نے ہدایت کہ اگر تحقیقاتی رپورٹ تیار ہے تو پیش کی جائے۔اکرم شیخ نے کہا کہ سیکرٹری قانون نےسیکرٹری داخلہ کی طرف سے ججز نامزدگی کے حوالے سے خط موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا۔
جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کیا خصوصی عدالت کی تشکیل میں وزیراعظم کا کوئی کردار ہے جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ عدالتی تشکیل میں وزیراعظم کا کوئی کردار نہیں۔نامزدگیاں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے کیں۔
اکرم شیخ نے کہا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل قانون کے عین مطابق ہے، ملزم کیخلاف شکایت کے اندراج ،چارج شیٹ سمیت گواہوں کی فہرست فراہم کرنے میں قانون پر عمل کیا گیا۔عدالت نے کیس کی سماعت تیئس جنوری تک ملتوی کر دی۔