پشاور (جیوڈیسک) جوڈیشل کمپلیکس پشاور میں اپنے اعزاز میں منعقد ہونیوالے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ جو افراد حملے میں ملوث ہیں انشاء اللہ ان سے قانون کے مطابق نمٹیں گے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ ججز کا کام انصاف فراہم کرنا ہے اور یہ ان کا آئینی فریضہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے چھبیس سو کنال قبرستان کی قبضہ ہو جانے والی زمین واگزار کروائی۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری پشاور نے تین مرتبہ پاکستان بھر میں کیسز ڈسپوزل کی شرح میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور امید ہے کہ آئندہ بھی اسی طرح کام کرتے رہیں گے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ملکی بحران کے حوالے سے واضح پالیسی دینی ہو گی۔
عدلیہ کے حکم پر حکومت نے پولیس شہداء کے پیکج میں اضافہ بھی کیا تاکہ ان کے حوصلے پست نہ ہوں۔ پاکستانی معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے اس ملک کو ہم نے بڑی قربانیوں سے حاصل کیا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس فصیح الملک نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری عدلیہ کا چہرہ ہے اور اس سے وابستہ افراد ایسا کام نہ کریں جس سے ساری عدلیہ بدنام ہو اس موقع پر جوڈیشل افسران کی جانب سے چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس فصیح الملک کو شیلڈز بھی پیش کی گئی۔