کوئٹہ (جیوڈیسک) مستونگ زائرین کی بس پر بم حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 28 ہو گئی۔ میتیں نیچاری امام بارگاہ منتقل کر دی گئیں۔
لواحقین کا دھرنا دینے کا امکان ، شہر کے کئی علاقوں میں شٹرڈائون ہڑتال، ایم اے، ایم ایس سی کے تمام پرچے متلوی۔
مستونگ کے علاقے درین گڑھ کے مقام پر ایران سے کوئٹہ آنے والے زائرین کی بس پر گذشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 28 افراد میں سے 26 کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ 2 کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
میتیں سی ایم ایچ سے علمدار روڈ نیچاری امام بارہ منتقل کر دی گئی ہیں۔ سی ایم ایچ میں 40 زخمی زیر علاج ہیں۔
ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کا میتوں کے ہمراہ علمدار روڈ پر دھرنا دینے کا امکان ہے۔ جس کا فیصلہ ہزارہ قبیلے کے متعبرین کریں گے۔
بس پر حملے کے خلاف ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے شہر میں شٹرڈائون کی کال دی ہے جس کے باعث عملدار روڈ، ہزارہ ٹائون اور علی آباد میں کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ بلوچستان یونیورسٹی کے تحت ہونے والے آج ایم اے، ایم ایس سی کے پرچے ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔