ناصر عباس جعفری کی مستونگ میں زائرین کی بس پر حملے کی شدید مذمت

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے مستونگ میں زائرین کی بس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مستونگ میں ایک نہیں کئی واقعات ہونے کے باوجود حکومت اور سیکیورٹی کے اداروں نے مسلسل چشم پوشی کی جس کے باعث بیگناہوں کی قتل وغارت گری جاری ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ملک حکومت میں نام کی کوئی چیز نہیں، گذشتہ روز پشاور میں ممتاز شیعہ عالم دین ہاشم موسی کو شہید کردیا گیا اورآج مستونگ کا سانحہ دیکھنا پڑرہا ہے۔ ہم حکومت اور ریاستی اداروں سے سوال کرتے ہیں کہ آخر ان کا کوئی وجود بھی ہے یا نہیں،اگر وجود ہے تو اسے منوائیں کہ ہاں ہم وجود رکھتے ہیں، کیوں دہشتگرد کبھی بنوں ، کبھی آر اے بازاور آج مستونگ میں معصوم انسان کا خون بہائے جارہے ہیں جبکہ ان کے خلاف کوئی کارگر کارروائی نہیں کی جا رہی؟۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب ہونے والی کارروائی کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد اسلحہ کی زبان سمجھتے ہیں ، لہٰذا فوجی آپریشن ہی اس کا واحد حل اور اس مسئلہ سے نجات کا راستہ ہے۔