اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے ذمے داری سونپی تھی اور 2 دن بعد ہی مثبت جواب ملا، 2 جنوری کو وزیراعظم کو پیغام دیا اور انتظار کرنے لگا کہ حکمت عملی سے آگاہ کیا جائے گا، بار بار رابطوں کے باوجود وزیراعظم نے جواب نہیں دیا، کل اچانک شمالی وزیرستان، تیراہ اور قبائلی علاقوں پر بمباری شروع کردی گئی، ان حالات میں خود کو الگ کرنا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپیل کی کہ فوجی آپریشن اور طاقت آزمائی سے گریز کریں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ میں نے ملک وملت کے مفاد میں خطرات مول لیے۔