کیو (جیوڈیسک) یوکرین میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں نیا موڑ آگیا ہے، مظاہرین نے ملک کے مغربی علاقے میں انتظامیہ کی چھ عمارتوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب صدر وکٹر نے پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کر کے قانون میں ترمیم کرنے کا اشارہ بھی دے دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے جس کے بعد مظاہرین نے انتظامیہ کی عمارتوں پر قبضے کر نا شروع کر دیا ہے۔
مظاہرین نے ان عمارتوں میں توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔ اپوزیشن کا موقف ہے کہ عمارتوں پر قبضے کا مقصد مرکزی حکومت کو کام سے روکنا ہے۔ ادھر یوکرین کے صدر وکٹر نے پر تشدد مظاہروں کے پیش نظر اشارہ دیا ہے کہ وہ جلد پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کر کے حکومت مخالف مظاہروں کے قانون میں تبدیلی کے لئے تیار ہیں۔
صدر وکٹر نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کو ترجیح قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر بات چیت سے پر تشدد واقعات نہیں رکے تو آئین و قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔