لندن (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کے کچھ سیاستدان خوفزدہ اور بزدل ہیں اور وہ دہشت گردوں اور شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے معاملے پر جان بوجھ کر قوم کو مغالطے میں ڈال رہے ہیں۔
ایک برطانوی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارے سیاستدانوں میں سے کچھ طالبان کے معاملے پر واضح موقف اختیار کر نے کے لیے خود کو تیار نہیں کر سکتے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے مذاکرات کی نہیں بلکہ غیر مشروط مذاکرات کی بات کی جو کمزوری کی نشانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تحفظات کے باوجود طالبان سے بات چیت کے معاملے پر ان کی حمایت کا فیصلہ کیا۔
چھ ماہ بعد مذاکرات کی باتیں تو بہت ہوئی ہیں لیکن عملی اقدام کوئی نہیں۔ ہم نے واضح کیا ہے کہ اگر وہ اب مذاکرات کی بات کر تے ہیں تو وہ غیر مشروط نہیں ہو سکتے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ صرف ان کے ہتھیار ڈالنے کی شرائط طے کر نے کے لیے مذاکرات پر تیار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کا مقصد پاکستان کا وزیراعظم بننا نہیں، ان کا مشن اس نظریے کو کامیاب بنانا ہے کہ تمام امن اور ترقی پسند قوتیں متحد ہو کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی توجہ 2018 کے انتخابات پر ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ انہیں ضمنی انتخابات میں ’پیراشوٹ‘ کیا جائے۔