اسلحہ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت کیلیے 5 عدالتیں قائم

Court

Court

کراچی (جیوڈیسک) عدالت عالیہ کے حکم پر پانچوں اضلاع میں سندھ اسلحہ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت تیزی سے نمٹانے کے لیے 5 خصوصی عدالتیں قائم کر دی گئیں۔

خصوصی عدالتیں صرف اسلحہ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت کریں گی، خصوصی عدالتوں میں 2 ہزار سے زائد مقدمات کی سماعت تیزی سے ہو گی، اسلحہ ایکٹ کے روزانہ 10 سے 15 مقدمات مزید داخل کیے جا رہے ہیں، تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے پانچوں اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو تحریری طور پر ہدایت کی تھی کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے حکم پر سندھ اسلحہ ایکٹ 2013 کے تحت درج مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلیے فوری طور پر 5 خصوصی عدالتیں قائم اور فرسٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی عدالتوں کو خصوصی عدالتیں قرار دیا جائے۔

عدالت عالیہ کے حکم پر پانچوں اضلاع کے سیشن ججز نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرسٹ شرقی امینہ نذیر انصاری، صدف آصف ملیر، عرفان احمد راچپوت غربی، فیض محمد بھٹی وسطی اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن نمبر ایک شاہد حسین چانڈیو کی عدالتوں کو خصوصی عدالتیں قرار دیکر اسلحہ ایکٹ کے 2 ہزار سے زائد مقدمات منتقل کر دیے۔